نئی دہلی: نوکیا موبائل براڈ بینڈ انڈیکس (ایم بی آئی ٹی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2024 تک ہندوستان میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا کا استعمال دوگنا ہو جائے گا اور 5 جی نیٹ ورک نئے ایکسلریٹر کا کردار ادا کرے گا۔ یہاں جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5G ٹیکنالوجی زیادہ سبز معیشت کی بنیاد بنے گی اور اب بلاڈیجیٹل گرین اکنامی کا تصورممکن نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5G نیٹ ورک ملک میں کام کی کارکردگی، پیداواری صلاحیت اور صحت مندترقی کی سمت میں اہم رول ادا کرے گا اور اس سے ہندوستانی صنعت میں ڈیجیٹلائزیشن کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق صنعت کاری کا چوتھا انقلاب ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے زیر کنٹرول مینوفیکچرنگ پر مبنی ہوگا اور 5G اور 4G ٹیلی کمیونی کیشن نیٹ ورکس ہندوستان کو آئی سی ٹی (انفارمیشن اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن ٹیکنالوجی) کے میدان میں مینوفیکچرنگ اور سپلائی چین کا عالمی مرکز بننے میں مدد دے سکتے ہیں۔
جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں رپورٹ جاری کرتے ہوئے نوکیا کے سینئر نائب صدر اور کمپنی کے انڈیا مارکیٹ کے سربراہ سنجے ملک نے کہا کہ ملک میں موبائل ڈیٹا کا استعمال پچھلے پانچ برسوں میں 3.2 گنا سے زیادہ بڑھ کر 14 ایگزابائٹس فی ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوکیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں موبائل ڈیٹا کا استعمال 2018 میں 4.5 ایگزابائٹس فی ماہ سے بڑھ کر 2022 میں 14.4 ایگزابائٹس تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اکتوبر میں 5G کے تجارتی آغاز نے بھی موبائل ڈیٹا کی کھپت میں اضافے کا اشارہ دیا ہے کیونکہ کمیونی کیشن سروس فراہم کرنے والے نئے شعبوں میں تیزی سے 5G نیٹ ورک شروع کر رہے ہیں۔