بہار کے وزیر اعلی نے نتیش کمار کہا کہ ہے کہ 'بی جے پی کو ووٹ کاٹنے کے لیے کام کرنے والوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہیے۔'
وزیر اعلی کون ہوگا کے سوال پر نتیش نے کہا این ڈی اے اس پر فیصلہ کرے گی، انہوں نے کہا 'میں نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا، این ڈی اے کا اجلاس ہوگا، اس میں فیصلہ ہوگا۔'
مرکزی حکومت میں این ڈی اے کی حلیف چراغ پاسوان کی لوک جنشکتی پارٹی نے بہار میں این ڈی اے سے الگ انتخابات لڑا تھا، انتخابی مہم کے دوران ایل جے پی کے سربراہ چراغ نے وزیر اعلی کمار کے خلاف محاذ کھول دیا تھا نتئیش کمار پر تنقید ان کی نکتہ چینی کرنے کا کوئی بھی موقع چراغ پاسوان نہیں چھوڑ رہے تھے، این ڈی اے سے علیحدہ ہو کر چراغ پاسوان کے انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ سے این ڈی اے بالخصوص نتیش کی جے ڈی یو کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
واضح ہے کہ بہار کی 243 اسمبلی نشستوں میں سے این ڈی اے نے 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ حزب مخالف کی عظیم اتحاد کو 110 نشستیں ملی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بہار میں حکمراں این ڈی اے اتحاد میں بی جے پی نے 74، جے ڈی یو نے 43 نشستیں، وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) نے چار اور ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) نے 4 نشستیں حاصل کیں۔
دوسری جانب عظیم اتحاد کی جماعتوں میں آر جے ڈی کے پاس 75، کانگریس (کانگریس) کو 19، بھاکپا مالے(سی پی آئی ایم ایل) نے 12، بھاکپا (سی پی آئی) اور بھاکپا (سی پی ایم) نے دو نشستیں حاصل کیں۔
اس انتخاب میں اے آئی ایم آئی ایم نے 5، ایل جے پی اور بی ایس پی نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے۔ آزاد امیدوار ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہا ہے ۔چراغ کی پارٹی ایل جے پی کو صرف ایک نشست ملی ہے۔