قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بتایا کہ عدالت نے بہادر علی کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ(یو اے پی اے) کی دفعات کے تحت قصوروار قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ عدالت نے بہادر علی کو آرمز ایکٹ دھماکہ، ایکپلوزیو ایکٹ (خیز مواد ایکٹ) اور فارینرز ایکٹ کی دفعات کے تحت قصور وار قرار دیتے ہوئے 10 برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
واضح رہے کہ بہادر علی جموں و کشمیر کے باشندے اور لشکر طبیہ سے وابستہ ابو سعد اور ابو دردا کے ساتھ مل کر قومی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدت پسندانہ حملے کرنے کے لیے نوجوانوں کو تربیت دیتا تھا۔
این آئی اے نے بتایا کہ بہادر علی کو 25 جولائی 2016 کو جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے یہاما گاؤں سے گرفتار کیا تھا۔ اس کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل کے ساتھ دیگر اسلحہ برآمد ہوئے تھے۔