اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Next Opposition Meeting اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ 17، 18 جولائی کو بنگلورو میں ہوگی - اپوزیشن اتحاد کی پہلی میٹنگ

اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا کہ پٹنہ میں تمام اپوزیشن کی کامیاب میٹنگ کے بعد ہم اگلی میٹنگ 17 اور 18 جولائی 2023 کو بنگلورو میں منعقد کریں گے۔

next opposition meeting will be held on July 17, 18 in Bengaluru says Congress
اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ 17، 18 جولائی کو بنگلورو میں منعقد ہوگی

By

Published : Jul 3, 2023, 3:15 PM IST

نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس جو 13-14 جولائی کو بنگلورو میں ہونا تھا اب ملتوی کر دیا گیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی اگلی میٹنگ کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں 17 اور 18 جولائی کو ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن بھی 20 جولائی سے شروع ہو کر 20 اگست تک چلے گا۔

یہ اطلاع دیتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے پیر کو ٹویٹ کیا کہ بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کی زبردست کامیاب میٹنگ کے بعد اب اگلی میٹنگ 17 اور 18 جولائی کو بنگلورو میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم فاشسٹ اور غیر جمہوری قوتوں کو شکست دینے اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک مضبوط وژن پیش کرنےکے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔

واضح رہے کہ 23 جون کو بہار کے پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کی پہلی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مبینہ طور پر اگلی میٹنگ 10 اور 12 جولائی کو شملہ میں ہونے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن بعد میں شرد پوار نے پونے میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ہماچل پردیش میں موجودہ موسمی حالات کی وجہ سے اپوزیشن لیڈروں کی اگلی میٹنگ شملہ سے بنگلورو منتقل کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل پٹنہ کی میٹنگ میں، شرد پوار، بہار کے وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے سربراہ نتیش کمار، کانگریس کے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی سمیت اعلیٰ اپوزیشن لیڈروں اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت دیگر نے فیصلہ کیا تھا کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں مرکز میں بی جے پی حکومت کے خلاف متحدہ لڑائی لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

مہاراشٹر میں حالیہ سیاسی ڈرامے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت حملہ کرتے ہوئے وینوگوپال نے کہا کہ اس ترقی سے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ وینوگوپال نے کہا، "پی ایم مودی نے حال ہی میں این سی پی لیڈروں کے خلاف بدعنوانی کا ایک بڑا الزام لگایا اور اب ہم نے یہ ڈرامہ دیکھا۔ یہ ای ڈی اور ان کی ایجنسیوں کا واضح اسپانسر شدہ کھیل ہے۔ اس سے ایم وی اے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا "ہم بی جے پی کے خلاف زیادہ جارحانہ انداز میں لڑیں گے۔ اس سے اپوزیشن کے اتحاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، یہ این سی پی کا مسئلہ ہے۔ شرد پوار پارٹی کے سب سے قد آور لیڈر ہیں اور وہ حالات کو سنبھال سکیں گے۔ کچھ لیڈروں کی پارٹی بدلنے کا مطلب یہ نہیں ہے۔ کہ پارٹی کے حامی اور دیگر اراکین ان کے ساتھ جائیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details