نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے اہلکاروں نے دہلی کے سیدالجب میں واقع 'نیوز کلک' کے دفتر کو سیل کر دیا۔ اس سے پہلے منگل کی صبح دہلی پولیس کی ٹیم نے پورے دفتر کے احاطے کی تلاشی لی اور دفتر سے نصف درجن لیپ ٹاپ، کیمرے، پین ڈرائیو اور موبائل ضبط کر لیے۔ پولیس نے نیوز کلک سے وابستہ لوگوں اور ان کے گھروں پر بھی چھاپے مارے۔ دہلی این سی آر میں تقریباً 50 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ اس پورے معاملے کی جانچ کے لیے 500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ الزام ہے کہ کمپنی نے غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم اکٹھی کی ہے۔ دیر شام، دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی ابھی جاری ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق اب تک نیوز کلک کے فاؤنڈر پربیر پرکایستھ اور امیت چکرورتی سمیت دو افراد کو فنڈنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے، جنہیں 7 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ نیوزکلک کیمپس میں 37 مرد افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی، جبکہ 9 خواتین سے ان کی رہائش گاہوں پر پوچھ تاچھ کی گئی اور تفتیش کے لیے ڈیجیٹل ڈیوائسز، دستاویزات وغیرہ قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
صحافیوں کو 8 گھنٹے پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا: چھاپے کے دوران اسپیشل سیل کچھ صحافیوں کو پوچھ تاچھ کے لیے لودھی روڈ پر واقع اپنے دفتر لے گیا۔ یہاں تقریباً 8 گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد شام 5 بجے 3 سینئر صحافیوں کو رہا کر دیا گیا۔ واضح ہو کہ اس سے قبل ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے نیوز کلک کے خلاف کیس درج کیا تھا۔
ای ڈی نے بھی کی تھی تفتیش: ای ڈی نے الزام لگایا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کے بعد اسے ملک مخالف سرگرمیوں میں استعمال کیا گیا۔ اسی دوران غیر ملکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوز کلک چینی پروپیگنڈے کے لیے ایک عالمی نیٹ ورک کا حصہ تھا، جس پر بی جے پی نے پارلیمنٹ میں کانگریس اور راہل گاندھی کو نشانہ بنایا تھا۔