نئی دہلی:نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو لے کر تنازع سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ 20 سیاسی جماعتوں کے بائیکاٹ کے بعد اب سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح صدر جمہوریہ کریں۔ سپریم کورٹ میں دائر ایک پی آئی ایل میں الزام لگایا گیا ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ نے صدر کو افتتاح کے لیے مدعو نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے ہی یہ درخواست دائر کی ہے۔
اس سے پہلے جمعرات کو کانگریس جنرل سکریٹری اور پارٹی کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے اس سلسلے میں ایک اور ٹویٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کل (بدھ) صدر دروپدی مرمو نے رانچی میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ کمپلیکس میں ملک کے سب سے بڑے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ یہ ایک آدمی کا تکبر اور خود کو فروغ دینے کی خواہش ہے جس نے پہلی قبائلی خاتون صدر کو 28 مئی کو نئی دہلی میں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے کا آئینی استحقاق دینے سے انکار کر دیا ہے۔انگریزی میں انہوں نے لکھا کہ 'اشوکا دی گریٹ، اکبر دی گریٹ، مودی دی اناؤگریٹ۔