کرناٹک کے وزیر برائے اعلی تعلیم ڈاکٹر اشوتھ نارائن 'نئی قومی تعلیمی پالیسی' کو نافذ کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں جب کہ اس پالیسی کو غیر جمہوری و دستور مخالف بتایا جارہا ہے اور ریاست بھر میں طلباء تنظیموں کی جانب سے اس کے خلاف آوازیں بلند ہورہی ہیں۔
اس سلسلے میں بہوجن سماج پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان رام جی گوتم نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے نئی قومی تعلیمی پالیسی کو بغیر کسی بحث کے پارلیمنٹ میں پاس کرا لیا ہے جبکہ یہ غیر دستوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت طلباء پر لاٹھی چارج کرکے ان کی آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
حکومت نئی قومی تعلیمی پالیسی کے متعلق طلباء تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک پلیٹ فارم تیار کرے: ایس آئی او - طلباء پر لاٹھی چارج
اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن کرناٹک کے ذمہ دار عاصم جواد نے حکومت کو آگاہ کیا کہ عوام کے مسائل کو سننا حکومت کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہ ایک الیکٹیڑ گورنمنٹ پے، لہذا وہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے متعلق طلباء تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک پلیٹ فارم تیار کرے تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔
مزید پڑھیں:۔قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے کیمپس فرنٹ کے کارکنان پر لاٹھی چارج
اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن کرناٹک کے ذمہ دار عاصم جواد نے حکومت کو آگاہ کیا کہ عوام کے مسائل کو سننا حکومت کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہ ایک الیکٹیڑ گورنمنٹ پے، لہذا وہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے متعلق طلباء تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک پلیٹ فارم تیار کرے تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔
عاصم جواد نے حال ہی میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف کیمپس فرنٹ کی جانب سے منعقدہ پرامن احتجاجی ریلی کے دوران طلباء پر پولیس کی لاٹھی چارج کی سخت مذمت کی۔