اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

نیپال: سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو سمن جاری کیا

نیپال کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو نگراں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو توہینِ عدالت کے ضمن میں تحریری جواب کے ساتھ سات دن کے اندر وزیر اعظم کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

نیپال سپریم کورٹ کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے توہینِ عدالت کا نوٹس
نیپال سپریم کورٹ کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے توہینِ عدالت کا نوٹس

By

Published : Jan 29, 2021, 1:37 PM IST

جسٹس منوج کمار شرما کی سنگل بنچ نے نیپالی وزیر اعظم اولی کو ایک 95 سالہ سینئر وکیل کے بارے میں کیے گئے تبصرے اور ایوان تحلیل کرنے کے ذیلی عدالت کے فیصلہ کے بارے میں تبصرے پر توہین عدالت کے مقدمات میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

نیپال سپریم کورٹ نے سمن جاری کیا

واضح رہے کہ منگل کے روز پارلیمنٹ کی تحلیل کے معاملے پر نیپالی وزیر اعظم اولی کے ریمارکس پر دو وکلاء نے اولی کے خلاف "توہین عدالت" کے دو الگ الگ کیس دائر کردیئے تھے، جو ایک سینئر وکیل کے بارے میں تبصرے کیے جانے کے سلسلہ میں عدالت میں زیر سماعت ہے۔ کمار شرما آچاریہ اور کنچن کرشنا نوپانے دونوں وکلاء نے اولی کے خلاف مقدمات درج کیے تھے جو ایوان زیریں تحلیل کرنے اور تازہ انتخابات بلانے کے بعد، "نگران وزیر اعظم" کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے دوسری اننگ کے کامیاب ترین بولر یاسر شاہ ہیں جنہوں نے ابھی تک 4 وکٹ حاصل کی ہیں جبکہ حسن علی اور نعمان علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ہے۔

کے پی اولی کے خلاف ایک درجن سے زائد رٹ پٹیشنز داخل ہونے کے بعد انہوں نے صدر کو پارلیمنٹ میں مطلق اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی پر ایوان زیریں کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی۔ یاد رہے کہ گذشتہ جمعہ کو ایک عوامی تقریب میں وزیر اعظم اولی نے مبینہ طور پر سپریم کورٹ میں سماعت کو "ڈرامہ" قرار دیا تھا۔ نیپال کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو نگراں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو سات دن کے اندر شخصی طور پر طلب کرلیا جس میں ان کو تحریری جواب داخل کرنے کو کہا گیا ہے اور استفسار کیا ہے کہ انہیں توہینِ عدالت کی سزا کیوں نہیں دی جانی چاہئے۔

نیپال سپریم کورٹ کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے توہینِ عدالت کا نوٹس

اولی کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے والے درخواست گزاروں نے اولی کے بیان کو آئین کے آرٹیکل 128 (4) کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ نیپالی آئین کے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ، "سبھی کو آئین کی کسی بھی ترجمانی یا عدالت عظمیٰ کے ذریعہ کسی قانونی مقدمے کی سماعت کے دوران کسی بھی قانونی اصول یا کوئی بھی قانونی اصول کی پاسداری کرنی ہوگی۔ اگر کوئی انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو اس کے ذریعہ یا اس کے ماتحت عدالتوں میں سے کسی کے ذریعے دیئے گئے کسی حکم یا فیصلے کو نظرانداز کرنے سے سپریم کورٹ قانون کے مطابق کارروائی کا آغاز کرسکتی ہے اور توہینِ عدالت کی سزا نافذ کر سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details