کانگریس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'خواتین قومی کمیشن کی رکن کا یہ بیان نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ بی جے پی کی طاقت کی سوچ کے مترادف ہے۔ انہیں ایک لمحہ کے لیے بھی کرسی پر بیٹھنے کا حق نہیں ہے جہاں سے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی وکالت کی توقع کی جاتی ہے۔'
اترپردیش کے شہر بدایوں میں خاتون کے ساتھ ہوئی جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے کی اطلاعات کے بعد قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن چندر مکھی بدایوں پہنچی، اس دوران انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران جنسی تشدد کی متاثرہ خاتون کو اس واقعے کے لیے مورد الزام ٹھہرا دیا۔
قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن چندرمکھی دیوی بدایوں میں جنسی تشدد کی متاثرہ خاتون کے گھر پہنچی، واپسی کے دوران چندر مکھی دیوی نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو گھر سے نکلنے کے وقت کا خیال رکھنا چاہیے اور کسی کے ساتھ باہر نکلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو کسی کے زیر اثر کبھی نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ خاتون شام کے وقت گھر سے نہیں نکلتی یا گھر کے کسی فرد کے ساتھ گئی ہوتی تو ایسا واقعہ پیش نہیں آتا، انہوں نے اس واقعے کو منصوبہ بند بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی منصوبہ بندی کی گئی تھی کیونکہ اسے فون کر کے بلایا گیا تھا، وہ وہاں گئی تھیں۔'
قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن چندر مکھی دیوی متاثرہ خاتون کے اہل خانہ سے ملنے گئی۔ انہوں نے جلد ہی اہل خانہ کو انصاف دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے یہاں جنسی تشدد کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی لیکن اس دوران انہوں نے کچھ ایسی بات کہی جس کے بعد انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔
اس کے ساتھ ہی کانگریس نے چندر مکھی کے بیان پر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'خواتین قومی کمیشن کی رکن کا یہ بیان نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ بی جے پی کی طاقت کی سوچ کے مترادف ہے۔ انہیں ایک لمحہ کے لیے بھی کرسی پر بیٹھنے کا حق نہیں ہے جہاں سے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی وکالت کی توقع کی جاتی ہے۔'