ممبئی: بامبے سیشن کورٹ کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے چیف ترجمان اور رکن اسمبلی نواب ملک کی درخواست ضمانت ایک بار پھر مسترد کر دی ہے۔ نواب ملک کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق ریاستی وزیر اور این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی) رہنما نواب ملک کی درخواست ضمانت بامبے سیشن کورٹ کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے ایک بار پھر مسترد کر دی ہے۔ نواب مَلِک صحت کی خرابی کی وجہ سے گزشتہ کچھ دنوں سے کُرلا کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے رواں سال فروری میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) رہنما نواب ملک کو گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں ہیں اور فی الحال یہاں کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ NCP leader nawab malik bail application rejected by the bombay sessions court
نواب ملک پر کیا الزامات ہیں: حسینہ پارکر، سلیم پٹیل، 1993 کے ممبئی دھماکوں کے ملزم سردار خان اور نواب ملک پر گوا والا کمپاؤنڈ میں ایک خاتون منیرہ پلمبر کی تین ایکڑ زمین پر سازش اور غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کا الزام ہے۔ خاتون نے 1999 میں سلیم پٹیل کے نام سے پاور آف اٹارنی جاری کیا تھا۔ اس سے سلیم پٹیل سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ اس اراضی پر ناجائز تجاوزات کا ازالہ کریں گے۔ تاہم یہ الزام ہے کہ پٹیل نے اس کا غلط استعمال کیا اور حسینہ پارکر کی ہدایت پر گوا والا کمپاؤنڈ کی زمین نواب ملک کے سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کو فروخت کردی۔ ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ نواب ملک نے گوا والا کمپاؤنڈ میں جگہ کرائے پر دی اور اس رقم سے باندرہ، کرلا میں فلیٹ اور عثمان آباد میں زرعی زمین خریدی حالانکہ نواب ملک نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔