گاؤں جا کر ان کی زبان میں کورونا کی ٹیکہ کاری کی اہمیت کو سمجھاتے سے گمراہی اور افواہون کا اثر ختم ہونے لگا ہے۔ لوگ خود ٹیکہ کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کچھ گاؤوں کو سو فیصد ٹیکہ کاری کا تمغہ مل چکا ہے۔ ایسا ہی ایک گاؤں ہے بنمارا۔ یہ جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ سرحد پر واقع سمڈیگا ضلع کے کلو کیرا پنچایت میں ہے۔ یہاں کے سو فیصد لوگوں نے آگے آکر کورونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائے ہیں۔
جھارکھند کے نکسل متاثرہ گاؤں بھی ٹیکہ کاری کے تئیں ہورہے ہیں بیدار یہی بیدری سمڈیگا کے ہی اوڈیشہ بارڈر سے متصل کرڈیگا بلاک کے چڈری منڈا پنچایت واقع جیسن جرا کانی گاؤں کے لوگوں نے بھی دکھائی ہے۔ دور دراز گاؤں ہونے کے باوجود یہاں کے گاؤں والوں نے خود کی اور اپنے کنبے کی صحت کی حفاظت کے لیے سو فیصد ٹیکہ کاری کرائی۔
سو فیصد ٹیکہ کاری کے لئے گاؤں کے لوگ ضلع انتظامیہ کی پہل پر آگے آئے۔ گاؤں میں پہلے سے ہی روایت کے مطابق ہر ہفتے لوگ ایک جگہ یکجا ہوکر اپنی باتیں مشترک کرتے ہیں۔ جس کے سبب گاؤں کے سبھی کنبوں میں کسی بھی معاملے پر متفق رائے سے فیصلہ لینے کی سمجھ ہوتی ہے۔