روڈ ریج کیس میں نوجوت سنگھ سدھو کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہیں سپریم کورٹ نے ایک سال کی سزا سنائی ہے۔ یہ روڈ ریج کیس 1988 کا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کو اس معاملے میں پہلے راحت ملی تھی، لیکن سڑک حادثہ میں مرنے والے شخص کے اہل خانہ نے نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ اب اس کی سماعت کرتے ہوئے سدھو کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ Navjot Sidhu Gets 1 Year In Jail In 1988 Road Rage Case
دراصل 27 دسمبر 1988 کی شام کو سدھو اپنے دوست روپندر سنگھ سندھو کے ساتھ پٹیالہ کے شیراولے گیٹ کے بازار پہنچے۔ یہ جگہ ان کے گھر سے 1.5 کلومیٹر دور ہے۔ اسی بازار میں کار پارکنگ کو لے کر اس کی 65 سالہ گرنام سنگھ سے جھگڑا ہو گیا۔ بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ سدھو نے گرنام سنگھ کو 'گھٹنوں کے بل' گرا دیا۔ اس کے بعد گرنام سنگھ کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔ رپورٹس آئی تھیں کہ گرنام سنگھ کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ اسی دن سدھو اور اس کے دوست روپندر کے خلاف کوتوالی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کیس سیشن کورٹ میں چلا۔ سنہ 1999 میں سیشن کورٹ نے کیس خارج کر دیا۔ Navjot Singh Sidhu 1988 Road Rage Case
وہیں 2002 میں پنجاب حکومت نے سدھو کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی۔ اسی دوران سدھو نے سیاست میں قدم رکھا۔ 2004 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر امرتسر سیٹ سے الیکشن لڑا اور جیت گئے۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ دسمبر 2006 میں آیا۔ ہائی کورٹ نے سدھو اور سندھو کو قصوروار قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ اسی دوران سدھو نے لوک سبھا سے استعفیٰ دے دیا۔