اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

G20 Meetings in JK جموں و کشمیر اور لداخ میں جی ٹوئنٹی اجلاس کا انعقاد فطری، وزارت خارجہ

جموں و کشمیر میں جی 20 اجلاس پر پاکستان کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے بھارت نے کہا کہ جی 20 کا اجلاس بھارت کے تمام شہروں اور حصوں میں منعقد کیے جا رہے ہیں، اس لیے جموں و کشمیر اور لداخ میں ان اجلاسوں کا انعقاد فطری ہے کیونکہ یہ بھارت کے ناقابل تقسیم حصے ہیں۔

Etv Bharat
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی

By

Published : Apr 13, 2023, 7:30 PM IST

نئی دہلی:پاکستان کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے بھارت نے کہا کہ جی 20 اجلاس پورے ملک میں منعقد کیے جا رہے ہیں اور اس لیے جموں و کشمیر اور لداخ میں اجلاسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جو کی ایک فطری عمل ہے کیونکہ یہ بھی بھارت کے ناقابل تقسیم حصے ہیں۔ پاکستان نے حال ہی میں سری نگر اور کشمیر کے کچھ حصوں میں جی 20 اجلاس کی میزبانی کے بھارتی کے فیصلے کو ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیا تھا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ جی 20 کا اجلاسبھارت کے تمام حصوں میں ہو رہی ہیں اور یہ ہمارا فطری ردعمل ہے۔واضح رہے کہ بھارت نے 22 سے 24 مئی تک ہونے والے جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے لیے سری نگر کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ باغچی سے سوال کیا گیا کہ بھارت میں منعقد ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اور خارجہ کی میٹنگ میں کیا چین اور پاکستان شرکت کریں گے تو انھوں نے کہا کہ ہم سب کو دعوت نامے بھیجتے ہیں اور ہم ہر ایک کی شرکت کی توقع بھی کر رہے ہیں۔

وہیں جموں و کشمیر انتظامیہ آئندہ G20 اجلاس کے لیے تمام ضروری انتظامات کر رہی ہے، جو اس سال مئی میں ہوگی۔ ایسے میں اجلاس کو سیاحت کے نقطہ نظر سے بہت اہم سمجھا جا رہا ہے اور محکمہ سیاحت اس سلسلے میں مختلف اقدامات کر رہا ہے۔ تشہیری مہم کے ساتھ ساتھ مختلف سیاحتی مقامات کو پرکشش بنایا جا رہا ہے۔ جموں کشمیر کے ڈائریکٹر ٹورازم فضل الحسیب کے مطابق، ایسے اقدامات سے کشمیر کو بہتر طور پر فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہے، کیونکہ یہ میٹنگ سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

India finalises G20 in Srinagar سرینگر میں جی 20 اجلاس کرانے کا اعلان

Pakistan on G20 Meet in Kashmir کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس منعقد کرنے کے بھارتی فیصلے پر پاکستان برہم

انہوں نے کہا، "یہاں کے اہم سیاحتی مقامات پر سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے اور انہیں مزید پرکشش بنانے کے لیے کافی کام کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے کے تحت جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے 75 نئے مقامات کو شامل کیا جا رہا ہے۔ سیاحوں کے لیے ان نئے مقامات تک رسائی کے لیے سیاحتی نقشہ اور تمام ممکنہ بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو بھارت نے اپنے G20 کیلنڈر کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت پر ورکنگ گروپ کی میٹنگ 22 سے 24 مئی تک کشمیر میں منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت اسے ایک موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہ رہا ہے تاکہ دنیا کو یہ بتایا اور دکھایا جاسکے کہ وادی میں حالات معمول پر آگئے ہیں اور خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پاکستان کے دعووں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details