اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

''ایس سی/ ایس ٹی قانون سے سماج میں دوریاں پیدا ہوں گی''

مرکزی حکومت کی جانب سے 9 اگست 2019 کو ایس سی/ ایس ٹی قانون پاس کئے جانے کے بعد اب اسے پورے ملک میں نافذ کردیا گیا ہے، اس قانون کے تحت شیڈولڈ طبقہ کی جانب سے اگر کسی پر مقدمہ دائر کیا گیا تو ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور پولس بغیر تفتیش کے ملزم کو جیل میں ڈال دے گی، جس کی ضمانت چھ ماہ بعد ہوگی۔

Pandit Vipin Tiwari
Pandit Vipin Tiwari

By

Published : Aug 19, 2021, 12:08 PM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں لوک تانترک جن سوراج پارٹی کے قومی صدر پنڈت وپن تیواری نے مذکورہ قانون میں ترمیم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں کچھ ایسی چیزیں شامل کی گئی ہیں جو بھارت میں شیڈولڈ طبقہ کے علاوہ رہ رہے 85 فیصد لوگوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔

Pandit Vipin Tiwari

انہوں نے کہا کہ بغیر تفتیش کے ملزمان کو جیل میں ڈال دینا اور چھ ماہ تک ضمانت نہ دینا یہ کسی بھی طرح سے درست نہیں ہے۔ ایسے میں لوگ اس قانون کا غلط فائدہ اٹھائیں گے۔

پنڈت تیواری نے کہا کہ اس قانون میں جانچ والے عمل کو شامل کیا جائے، جانچ کے بعد اگر ملزم قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے جیل میں ڈال دیا جائے۔ ایسا کرنے سے لوگوں کے دلوں میں پولس اور عدلیہ پر بھروسہ قائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر شیڈول طبقہ یا دیگر طبقہ کے درمیان کسی چیز کو لیکر جھگڑا ہوتا ہے تو اس میں ایس سی/ ایس ٹی قانون نہ نافذ کیا جائے کیوں کہ ایسا کرنے سے سماج میں لوگوں کے درمیان دوریاں بڑھیں گی۔

مزید پڑھیں:۔آشیر واد یاترا پہلی ترجیح: چراغ

انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون میں دفعہ 18 اے کو شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے سے قبل معاملہ کی تفتیش ضروری نہیں ہے اور نہ ہی اس حوالے سے اعلیٰ افسران سے تبادلۂ خیال کرنے کی ضرورت ہے، ایسا کرنے سے اس قانون کا لوگ غلط فائدہ اٹھائیں گے۔ اس سے متعلق لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے ریاست کے تمام اضلاع میں مہم چلائی جائے گی اور اس کا آغاز پٹنہ سے ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details