کمیشن نے اترپردیش حکومت کے چیف سکریٹری کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ' وہ 23 فروری کی سفارشات پر عمل درآمد سے متعلق تعمیل رپورٹ چار ہفتوں میں پیش کرے۔ کمیشن نے اپنی سفارشات میں خواتین پولیس افسر کو تمام تھانوں میں تعینات کرنے اور ایسے اسٹیشنوں کی فہرست دینے کو کہا تھا جن میں خواتین پولیس آفیسر نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ کمیشن نے اس معاملہ میں مجرموں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے اور ایف آئی آر درج نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 166 اے کے تحت رپورٹ درج کرنے کو کہا تھا۔
کمیشن کو مراد آباد کی ایک خاتون کی جانب سے شکایت ملی تھی کہ جب وہ متاثرہ اجتماعی عصمت دری کی رپورٹ درج کرانے گئی تو پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ کمیشن کو اپنی سطح پر تحقیقات کرانے کے بعد پتہ چلا کہ وہ خاتون صحیح کہہ رہی ہیں۔ کمیشن کو یہ بھی معلوم ہوا کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ کے بعد عدالت کی مداخلت کے بعد اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کی گئی۔