جموں و کشمیر میں ایل جی انتظامیہ کی جانب سے مہا راجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش کے موقع پر سرکاری طور پر تعطیل کا فیصلہ لئے جانے کے بعد جموں میں جشن منایا گیا تاہم آج نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر جاوید رانا نے جموں کشمیر انتظامیہ کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ ایک سیاسی نمائندہ نہیں تھے اور نا ہی وہ لوگوں کے منتخب امیدوار تھے بلکہ شیخ محمد عبداللہ ایک مشہور لیڈر تھے، جن کی چھٹی منسوخ کی گئی۔Javed Rana on Maharaja Hari Singh Jayanti Holiday
مہاراجہ ہری سنگھ سیاسی نمائندہ نہیں تھے بلکہ شیخ عبداللہ مشہور لیڈر تھے، جاوید رانا جاوید رانا نے مزید کہا کہ جموں کے دو یا تین اضلاع یہ مانگ کر رہے تھے کہ مہراجہ ہری سنگھ کی یوم پیدائش پر سرکاری تعطیل کا اعلان کیا جائے جبکہ جموں کشمیر 20 اضلاع پر مشتمل ہے۔ انہوں نے شیخ عبداللہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا اور الحاق کے بعد نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔Maharaja Hari Singh Jayanti Holiday
بتادیں کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اعلان کیا۔ چند روز قبل منوج سنہا نے راج بھون میں سرکردہ سیاسی رہنماؤں، یوا راجپوت سبھا کے اراکین، سول سوسائٹی کے اراکین بشمول جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ یونین کے سربراہ پر مشتمل ایک وفد کے ساتھ ملاقات کی اور مہاراجہ ہری سنگھ جی کے یوم پیدائش پر عام تعطیل کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Maharaja Hari Singh Birth Anniversary مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر سرکاری تعطیل کا فیصلہ، جموں میں جشن
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ ایک عظیم ماہر تعلیم، ترقی پسند مفکر، سماجی مصلح اور نظریات و نظریات کے بلند پایہ انسان تھے۔ عام تعطیل مہاراجہ ہری سنگھ جی کی شاندار وراثت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے موزوں ہوگی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت پر اس سال کے شروع میں یوٹی انتظامیہ نے مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل کے حوالے سے عوامی مطالبے کا جائزہ لینے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل بھی دی تھی۔