بالود: چھتیس گڑھ بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے بدھ کو 10ویں اور 12ویں بورڈ کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا۔ بالود کی ساتویں جماعت کی طالبہ نرگس خان نے دسویں بورڈ کے امتحان میں 90 فیصد نمبرات سے کامیابی حاصل کی ہے۔ نرگس خان کا آئی کیو لیول کافی تیز ہے۔ اس نے کورونا کے دوران اپنے آئی کیو لیول کو پہچانا اور پڑھائی میں مصروف ہوگئی۔ پھر اس نے حکومت سے بورڈ کا امتحان دینے کی اجازت مانگی۔ ان کی خواہش کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اجازت دے دی۔ نرگس نے اس سیشن میں دو امتحانات دیے ہیں۔ پہلا ساتویں اور دوسرا بورڈ کا امتحان دیا۔ نرگس نے بورڈ کے امتحانات میں 90 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کی۔ نرگس خان آتمانند اسکول میں زیر تعلیم ہے۔ اس کے والد فیروز خان نے بتایا کہ کورونا کے وقت وہ آن لائن پڑھائی کرتی تھی۔ اس دوران وہ بہت سے سوالات خود حل کرتی تھی، پھر دوسروں کی بھی مدد کرتی تھی۔ اس کے بعد اس نے خواہش ظاہر کی کہ میں دسویں بورڈ کا امتحان دوں گی۔ اس کے بعد حکومت سے رابطہ کیا گیا جس کے بعد نرگس کا آئی کیو لیول کا ٹیسٹ ہوا۔ نرگس نے آئی کیو لیول کے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی اور آج کا دن ہے جب اس نے بورڈ کے امتحان میں 90 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کیے ہیں۔
نرگس نے بتایا کہ دسویں کے امتحان میں بیٹھنا کافی مشکل تھا۔ میں نے اس چیلنج کو پورا کیا۔ میں نے کم از کم 98 فیصد نمبرات حاصل کرنے کا ہدف رکھا تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہو سکا، میں اپنی کارکردگی سے خوش نہیں ہوں۔ دوسری جانب ضلع کے عوام نرگس کی اس کارکردگی سے کافی خوش ہیں۔ چھتیس گڑھ کی تاریخ میں یہ پہلا معاملہ ہے۔ جب جونیئر کلاس کی بچی نے اپنی صلاحیت سے بڑھ کر بورڈ کا امتحان دیا۔ وہ اپنا پیپر ری اوپن کروانا چاہتی ہے۔ وہ پیپر ری چیک کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ نرگس خان نے میتھس سے مزید تعلیم حاصل کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں یو پی ایس سی کا امتحان دیں گی اور سب سے کم عمر یو پی ایس سی ٹاپر بننا چاہیں گی۔ نرگس بچپن سے ہی پڑھائی میں تیز ہیں۔ اس نے پہلی جماعت سے اب تک ہر کلاس میں 99 فیصد نمبرات حاصل کیے ہیں۔ وہ روانی سے انگریزی بولتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ دسویں جماعت کے ریاضی کے سوالات آسانی سے حل کر لیتی ہیں۔