کورونا کی دوسری لہر کے تیز رفتار سے ملک کے زیادہ تر حصوں کو اپنی زد میں لینے کے پیش نظر وزیراعظم نے جمعرات کی شام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ موجودہ صورتحال اور کورونا ٹیکہ کاری کی مہم کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ خواہ صورتحال خطرناک ہے لیکن ہمیں ہمت، صبر اور تیزی کے ساتھ اقدام کرنے کی ضرورت ہے‘ جس سے کہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وبا کی پہلی کے دوران ملک کے پاس نہ تو وسائل تھے اور نہ تجربہ اس کے باوجود ہر کسی نے متحد ہو کر اس وقت وبا کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی تھی۔
مودی نے کہا کہ اب تو ہمارے پاس تجربہ بھی ہے، اور ساتھ ہی کورونا کی ویکسین بھی آ گئی ہے لہٰذا ہمیں منظم ڈھنگ سے چلیں تو کامیابی یقیناً ملے گی۔ دوائی بھے اور کڑائی بھی‘ کے اپنے پہلے والے ’سلوگن‘ دہراتے ہوئے انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ جہاں ہمیں ٹیکہ کاری کا دائرہ تیزی سے بڑھانا ہے اور وہیں کورونا کا ٹیسٹ کو بھی بہت تیزی اور سٹیک عمل کے ساتھ رفتار دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری لہر کا آنے کی وجہ سے کچھ ریاستوں میں افراد اور حکومت کی سطح پر برتی گئی‘ ڈھیل کو مانا جا رہا ہے لہٰذا اب کسی طرح کی ڈھیلائی مزید خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔