سابق رکن پارلیمان وپیپلز جسٹس پارٹی کے قومی صدر الیاس اعظمی نے دعوی کیا کہ 'مسلمانوں کا سماج وادی کی طرف جھکاؤ بی جے پی کے لئے تقویت بخش ہے۔ لہذا، اترپردیش کے مسلمان نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے بہکاوے میں آنے کے بجائے دلتوں و پچھڑوں کے ساتھ اتحاد کریں۔
الیاس اعظمی نے کہا کہ 'ملک اور صو بے کے مسلمانوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ حالات پر گہری نظر رکھیں اور سیکولر ذہن کے ہندوؤں، خصوصاً دلت، بیک ورڈ اورپچھڑوں کو ساتھ لے کر کو ئی مضبوط حکمت عملی بنائیں۔ تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کیا جاسکے اور مسلمان کسی بھی نام نہاد سیکولرپارٹیوں کے بہکاوے میں نہ آئیں اور اپنے آپ کو صرف ووٹ دینے تک محدود نہ رکھیں، بلکہ دانشور اور پالیسی سازوں میں اپنی جگہ بنائیں۔ مسلمانوں کی جانب سے سوج بوجھ کے ساتھ لیا گیا فیصلہ اور ان کی حکمت عملی ملک اور صوبے کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
الیاس اعظمی نے مسلمانوں سے مزید کہا کہ 'حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنے قیمتی ووٹوں کااستعمال کریں اور توازن بنائے رکھیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے اتحاد سے بی جے پی اور ان کے ووٹرز متحد ہوجائیں، جس کا نقصان ملک اور صوبے کی عوام کو آگے پانچ سالوں تک دوبارہ اٹھانا پڑے۔