دہلی: اسد الدین اویسی کی قیادت والی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے سپریم کورٹ میں جوابی حلف نامہ داخل کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم نے کہا ہے کہ پارٹی کے نام میں لفظ 'مسلم' کا ذکر کرنا سیکولرازم کے اصول کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔ پارٹی نے یہ حلف نامہ سید وسیم رضوی کی طرف سے دائر کی گئی ایک پی آئی ایل کے جواب میں داخل کیا ہے، جس میں سیاسی جماعتوں کو الاٹ کردہ نشان اور نام کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو اپنے ناموں میں کسی بھی مذہب کا نام استعمال کر رہی ہیں یا اپنے نشانات میں مذہبی معنی لے رہی ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم نے عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ اس نے کبھی بھی اپنے ارکان کو ووٹ مانگنے کے لیے مذہب کا نام استعمال کرنے کے لیے نہیں کہا اور اس کی رکنیت بلا لحاظ مذہب، ذات پات، نسل وغیرہ سب کے لیے کھلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا مقصد ہمیشہ اقلیتوں اور پسماندہ افراد کے سماجی، ثقافتی اور مذہبی اقدار کا تحفظ رہا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ اس نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی کسی شق کی خلاف ورزی نہیں کی اور نہ ہی کسی بدعنوانی میں ملوث ہے۔ پارٹی نے درخواست گزار کی ساکھ پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔