بُلی بائی نامی ایک ایپلیکیشن Bullibai App نئے سال کے آغاز کے ساتھ منظر عام پر آئی۔ ایپ کے اوپر لکھا ہے 'یور بُلی بائی آف دی ڈے' اور پھر اس خاتون کا ٹوئٹر ہینڈل اور تصویر دی گئی ہے۔ اس ایپلیکیشن پر 100 با اثر مسلم خواتین Muslim Women کی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔ بلی بائی ایپلیکیشن کو سلی دیلز نامی ایپلیکیشن کا اپڈیٹڈ ورژن بتایا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف گزشتہ جولائی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
بلی بائی ایپلیکیشن کی شکار ایک صحافی Bullibai App Victim نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت شرم کی بات ہے۔ مسلم خواتین کی نیلامی بار بار کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں ان خواتین کی تصاویر Pictures Of Muslim Women پوسٹ کی گئی ہیں جو سوشل میڈیا پر فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ حکومت کی ناکامی پر ان سے سوال کرتی ہوں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسلم خواتین کے خلاف اس طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی دو بار ایسا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالانکہ ان کے ٹویٹ کے بعد دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے لیکن سلی دیلز کے وقت بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی اگر اس وقت پولیس نے کارروائی کی ہوتی تو شاید یہ دوبارہ نہیں ہوتا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے حنا محسن خان سے بات کی۔ حنا بطور پائلٹ اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، انہیں 'سلی دیلز' ایپلیکیشن کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے خلاف انہوں نے نوئڈا میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔