اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Carbon Dating of Gyanwapi شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ مسترد ہونے پرعدالت کے فیصلہ کا استقبال - انجمن مساجد انتظامیہ کا بیان

شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ مسترد ہونے پر معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی اور انجمن مساجد انتظامیہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یسین نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی لمبی لڑائی لڑنی ہے۔ اس لڑائی کا یہ محض فاتحانہ آغاز ہے۔ SM Yasin on Carbon Dating of Gyanwapi

Carbon Dating of Gyanwapi
شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ مسترد ہونے پرعدالت کے فیصلہ کا استقبال

By

Published : Oct 14, 2022, 5:55 PM IST

لکھنؤ:گیانواپی کمپلیکس کے وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا تھا۔ جس میں ہندو فریق میں بھوٹ پڑ گیا تھا۔ وہیں انجمن مساجد انتظامیہ نے عدالت میں درخواست کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کی جائے اور اس درخواست کو خارج کر دیا جائے۔ Carbon Dating of Gyanwapi

شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ مسترد ہونے پرعدالت کے فیصلہ کا استقبال

عرضی گزار انجمن مساجد انتظامیہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یسین نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سپریم کورٹ نے اس مقام کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی اور نچلی عدالت نے اس برقرار رکھا ہے۔ ہندو فریق میں کاربن ڈینٹگ کے مطالبے میں اختلاف کے سوال پر انہوں نے کہا کہ چونکہ انہیں بھی خدشہ ہے کہ اگر اس کی جانچ ہوگئی تو سچ سامنے آجائے گا اس لئے مدعیان میں سے ہی ایک فریق کاربن ڈینٹگ کے خلاف ہوگیا اور عدالت میں اپنے دیگر مدعیں کے برعکس بحث کی۔

عدالت کے اس فیصلے کو بڑی جیت کی طرح دیکھنے کے سوال پر انہوں نے کہا ابھی لمبی لڑائی لڑنی ہے۔ اس لڑائی کا یہ محض فاتحانہ آغاز ہے۔ وہیں اس حوالے سے معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بنارس کے مقامی عدالت کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جس طریقے سے سپریم کورٹ نے 2022 میں وضو خانے کو پورے طریقے سے سیل کرنے کا حکم دیا تھا، اس پر عمل کیا جائے اور جو بھی معاملات زیر غور ہیں اسے پُرامن طریقے سے حل کر لیا جائے۔

Gyanvapi Mosque Case گیانواپی معاملے میں ہندو فریق میں پھوٹ

انہوں نے پلیس آف ورشف ایکٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں یہ قانون بن گیا کہ اب کسی بھی مسجد، مندر اور گردوارے کے حوالے سے تنازعہ قائم نہیں کیا جائے گا یا کسی بھی مسجد کے حوالے سے مقدمہ دائر کرنا یا اس پر طرح طرح کے دعوے کرنا بے بنیاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا اس طرح کے جہاں بھی معاملات سامنے آرہے ہیں اس کو بات چیت کے ذریعے پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں۔

انہوں نے بابری مسجد رام جنم بھومی معاملے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں بھی پلیس آف ورشف ایکٹ کو مضبوطی دی ہے لہذا اسے چیلنج کرنا بھارتی گنگا جمنی تہذیب کے خلاف ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details