لکھنؤ:گیانواپی کمپلیکس کے وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا تھا۔ جس میں ہندو فریق میں بھوٹ پڑ گیا تھا۔ وہیں انجمن مساجد انتظامیہ نے عدالت میں درخواست کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کی جائے اور اس درخواست کو خارج کر دیا جائے۔ Carbon Dating of Gyanwapi
عرضی گزار انجمن مساجد انتظامیہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یسین نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سپریم کورٹ نے اس مقام کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی اور نچلی عدالت نے اس برقرار رکھا ہے۔ ہندو فریق میں کاربن ڈینٹگ کے مطالبے میں اختلاف کے سوال پر انہوں نے کہا کہ چونکہ انہیں بھی خدشہ ہے کہ اگر اس کی جانچ ہوگئی تو سچ سامنے آجائے گا اس لئے مدعیان میں سے ہی ایک فریق کاربن ڈینٹگ کے خلاف ہوگیا اور عدالت میں اپنے دیگر مدعیں کے برعکس بحث کی۔
عدالت کے اس فیصلے کو بڑی جیت کی طرح دیکھنے کے سوال پر انہوں نے کہا ابھی لمبی لڑائی لڑنی ہے۔ اس لڑائی کا یہ محض فاتحانہ آغاز ہے۔ وہیں اس حوالے سے معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بنارس کے مقامی عدالت کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جس طریقے سے سپریم کورٹ نے 2022 میں وضو خانے کو پورے طریقے سے سیل کرنے کا حکم دیا تھا، اس پر عمل کیا جائے اور جو بھی معاملات زیر غور ہیں اسے پُرامن طریقے سے حل کر لیا جائے۔