گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک مسلم خاندان کے بھائی بہن کے درمیان بہترین مماثلت پائی جاتی ہے۔ دونوں بھائی بہن کالج میں پروفیسر ہیں، دونوں مل کر ریسرچ کرتے ہیں اور دونوں مہاتما گوتم بدھ کے خیالات سے متاثر ہیں۔ بھائی کی پیدائش بروز بدھ ہوئی، جس کی وجہ سے ان کا گھریلو نام بدھ رکھا گیا اور اس طرح بہن اور بھائی پر اس نام کا اثر ایسا ہوا کہ بعد میں دونوں نے گوتم بدھ پر تحقیق کی۔ بدھ گیا علاقے میں 27 سے 29 جنوری تک بین الاقوامی بدھ فسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ نائب وزیراعلی تیجسوی یادو نے اس دوران تتھاگت نام کی کتاب کا اجرا کیا۔ اس کتاب میں اس مسلمان گھرانے کا ایک مضمون بھی تھا، جس کا نام 'بدھ ہے ہو جانا' ہے۔ اس مضمون کو بہت سراہا گیا۔ یہ مضمون محمد دانش مشہور اور ان کی بہن ڈاکٹر ذکیہ مسرور کے نام سے شائع ہوا۔
دونوں بہن بھائی گوتم بدھ اور ان کی تعلیمات سے متاثر ہیں، جس کی کہانی بھی منفرد ہے۔ مضمون لکھنے والے ڈاکٹر دانش مسرور اور ڈاکٹر ذکیہ مسرور بہن بھائی ہیں۔ والدہ روشن جہاں نے بتایا کہ دانش بدھ کے روز پیدا ہوئے اور بدھ جیسے نظر آتے تھے۔ گھر کے لوگ انہیں بدھا کہہ کر پکارتے تھے جب کہ بہن ذکیہ مسرور کو بدھ کی بہن کہا جاتا تھا۔ بار بار مہاتما بدھ کا نام لینے سے دونوں بہن بھائیوں میں مہاتما بدھ اور ان کی تعلیمات سے بہت زیادہ لگاؤ پیدا ہو گیا اور آہستہ آہستہ مہاتما بدھ سے بہت متاثر ہوگئے۔ ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے ہونے کی وجہ سے ان دونوں بہن بھائیوں نے بدھ مت کے فلسفہ کا مطالعہ کیا اور مہاتما بدھ کی تعلیمات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ ڈاکٹر دانش مسرور اور ڈاکٹر ذکیہ مسرور دونوں پیشے کے لحاظ سے محقق ہیں۔ اس لئے انہوں نے مہاتما بدھ پر کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔ اسی سلسلے میں جب بدھ مت کے تہوار پر شائع ہونے والے تتھاگت کتابچے کے بارے میں اطلاع ملی تو ڈاکٹر دانش مسرور نے اپنی بہن کی مدد سے مہاتما بدھ کی زندگی کی کہانی کے ساتھ ایک مختصر نظم بھی لکھی جس کا نام 'بدھ ہے ہو جانا' رکھا۔