اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ماضی کے جھروکوں سے: مشرف عالم ذوقی، جن کے ناولز نے قوم کے مستقبل کی غمازی کی

معروف فکشن نگار اور حالات کی عکاسی کرنے والے مشہور ناول نگار مشرف عالم ذوقی کا آج دہلی کے ایک اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ وہ گذشتہ کئی دنوں سے اسپتال میں داخل تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ اور ایک بیٹا ہے۔ ان کی عمر تقریباً 60 سال تھی۔

By

Published : Nov 24, 2019, 2:46 PM IST

Updated : Apr 19, 2021, 4:24 PM IST

نئے بھارت کے’ مرگ انبوہ‘ پر اردو ناول
نئے بھارت کے’ مرگ انبوہ‘ پر اردو ناول

مشرف عالم ذوقی کے ناول اور افسانے بہت مشہور ہوئے۔ ان پر متعدد پی ایچ ڈی ہوچکی ہیں۔ ان کی مشہور ناولوں میں 'مردہ خانے میں عورت'، ’بیان‘، ’مسلمان‘، ’ذبح‘، اور ’مرگ انبوہ‘ شامل ہیں۔

نئے بھارت کے’ مرگ انبوہ‘ پر اردو ناول

اردو ناول نگاری کی دنیا میں مشرف عالم ذوقی کا ایک منفرد مقام ہے،نومبر 2019 میں ان کا تازہ ترین ناول 'مرگ انبوہ' شائع ہوکر قارئین کو اپنی توجہ کا مرکز بنا لیا ہے۔

ان کے ناولوں میں آتشِ رفتہ کا سراغ، نالہ شب گیر اور لے سانس آہستہ بھی اردوکے قارئین پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں اور اب ان کا نیاناول منظرعام پر آیا ہے، جو اپنے موضوع کے لحاظ سے حساس، تلخ اور بھارتی مسلمانوں کا ناقابل انکار نوحہ ہے۔

وہ عصر حاضر کے معتبر ناول نگار تھے۔ انہوں نے ہمیشہ قلم سے رشتہ نبھایا۔ انہوں نے دہلی میں سچ بالکل سچ میں بھی کام کیا اور اخیر میں روزنامہ راشٹریہ سہارا کے ایڈیٹر رہے۔ ویسے وہ ہمیشہ فری لانس صحافی رہے۔ وہ بنیادی طور پر دوردرشن کے لیے ٹی وی سیریل بناتے تھے اور قلم ہی ان کا ذریعۂ معاش تھا۔

بھارت کہانیوں اور داستانوں کا ملک مانا جاتا ہے۔یہ کہانی نئے بھارت میں بسنے والے بھارتی مسلمانوں کی ہے۔ جس کہانی کارنے یہ نئی کہانی لکھی ہے، وہ اپنی اسی کہانی کاحصہ پڑھ رہے ہیں۔ کہانی کارکرخ دارآوازمیں علامتوں اوررمزسے بھرے جملے ادا کر رہا ہے۔کہانی کاخالق ہے۔

مشرف عالم ذوقی نے اپنے ناول میں جس قوم کی کہانی بیان کی ہے،وہ نئے بھارت میں سیاسی، سماجی، ثقافتی، اخلاقی، مذہبی اور اقتصادی تغیر سے گزر رہا ہے۔ اس ناول میں اسی قوم کے مستقبل کی غمازی بھی ہے، جسے افسانوی انداز میں بیان کیا گیا ہے۔افسانے کے حقائق اتنے تلخ ہیں کہ خود خالق اسے تخلیق کرتے ہوئے کرب میں ڈوب جاتا ہے۔

اس ناول میں کیا ہے؟ اسے ٹریجیڈی کی شکل میں کیوں پیش کیا گیا؟ کیوں موت کے کھیل کی تصویرکشی کی گئی؟کہانیاں توسچ نہیں ہوتیں، مگرمصنف اپنی کہانی کومستقبل کاسچ کیوں بتا رہا ہے؟

اس ناول میں گائے کے نام پرتشدد اور موت کی ہولناکیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ شہروں کے نام بدلنے کاقصہ بھی سنایا گیا ہے، فریج میں پڑا مٹن کے بیف بن جانے کے حادثہ کو بھی بیان کیا گیا ہے اور اس میں گاندھی کے قاتل گوڈسے کے نام پر مندر پر مندر آباد کرنے ، اجتماعی عصمت دری کرنے والوں کے حق میں جلوس نکالنے کا ذکر ہے ۔
پھربھی یہ کہانی ہے،ایک ناول ہے۔جو پڑھنے والے کو اپنے حصار میں رکھتی ہے۔

Last Updated : Apr 19, 2021, 4:24 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details