اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Delhi Kanjhawala Case کار میں سوار تمام ملزمان پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے گا، وزارت داخلہ کا حکم

کانجھا والا معاملہ میں پولیس نے وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رپورٹ میں تحقیقات نہ ہونے کا ذکر ہے۔ اس بنیاد پر وزارت نے دہلی پولیس کمشنر سے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کو کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کار میں سوار تمام ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔ Ministry of home affairs received detailed report in delhi kanjhawala case

کار میں سوار تمام ملزمان پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے گا
کار میں سوار تمام ملزمان پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے گا

By

Published : Jan 13, 2023, 7:02 AM IST

نئی دہلی: کانجھا والا معاملہ میں دہلی پولیس نے مرکزی وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔ اس رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ نے جمعرات کی دیر شام دہلی پولیس کمشنر سے کہا ہے کہ وہ تین پی سی آر اور دو پولیس پکٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کو بھی کہا ہے اور کار میں سوار تمام ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔

وزارت داخلہ نے دہلی پولیس کمشنر سے کہا ہے کہ وہ تفتیشی افسروں کو تحقیقات میں کوتاہیوں کا پتہ لگانے کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کریں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزارت نے ملزمان کے خلاف جلد از جلد عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنے اور تمام ضروری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ہے، تاکہ انہیں سزا دی جا سکے۔ 2 جنوری کو وزارت داخلہ نے معاملے کی جانچ دہلی پولیس کی اسپیشل کمشنر شالنی سنگھ کو سونپی تھی اور انہوں نے ہی اس جانچ کو مکمل کیا اور اپنی رپورٹ وزارت کو پیش کی۔ آپ کو بتادیں کہ اس وقت اس کیس کے چھ ملزمان جیل میں بند ہیں۔

مزید پڑھیں:۔Kanjhawala Hit And Run Case کنجھا والا ہٹ اینڈ رن کیس میں قتل کی دفعات کو شامل کرنے کے لیے احتجاج

واضح رہے کہ 20 سالہ انجلی یکم جنوری کی اولین ساعتوں میں اس وقت ہلاک ہو گئی جب اس کی اسکوٹی کو ایک کار نے ٹکر مار دی جو اسے سلطان پوری سے دہلی کے کانجھا والا تک 12 کلومیٹر سے زیادہ تک گھسیٹتی رہی۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے معائنے سے دہلی پولیس کو ندھی کے بیان کا سراغ لگانے اور ریکارڈ کرنے میں مدد ملی ہے جو حادثے کے وقت متوفی کے ساتھ بائیک پر سوار تھی۔ دہلی پولیس نے اب تک سات افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر اس واقعہ میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details