اترپردیش کی باندی جیل میں قید بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری نے ایک بار پھر اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے۔ ایمبولینس معاملے کی سماعت کے دوران مختار انصاری نے جمعرات کو عدالت کے سامنے اس خدشے کا اظہار کیا۔
مختار انصاری نے عدالت کو بتایا کہ ریاستی حکومت ان سے ناراض ہے، اس لیے ان کے کھانے میں زہر ملایا جا سکتا ہے، لہذا ان کو اعلیٰ درجے کی سہولیات دی جائے۔ سماعت کے دوران مختار انصاری کے وکیل کی جانب سے عدالت کو ایک درخواست دی گئی، جس میں جیل مینول کے پیرا 287 کے تحت انہیں جیل میں ہائی سکیورٹی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 7 اکتوبر 2021 کو مقرر کی ہے۔ بتادیں کہ مختار انصاری ایمبولینس کیس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جمعرات کو بارابنکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے خصوصی سیشن جج کے سامنے پیش ہوئے۔
اس دوران مختار انصاری نے ریاستی حکومت پر سنگین الزامات لگائے اور عدالت سے اعلیٰ درجے کی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مختار انصاری نے کہا کہ ریاستی حکومت ان کے خلاف ہے اور ان کے کھانے میں زہر ملایا جا سکتا ہے۔