آلٹ نیوز کے شریک بانی اور فیکٹ چیکر محمد زبیر Muhammad Zubair کو بدھ کی رات تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا۔ زبیر کو 23 دن بعد جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ زبیر کو دہلی پولیس نے 27 جون کو ان کے 2018 کے ایک ٹویٹ پر گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد یوپی میں بھی ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہوئے۔ زبیر کی رہائی کا حکم ضمانتی مچلکے اور ضمانت کی دیگر شرائط سے متعلق رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد شام کو تہاڑ جیل پہنچا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے یوپی کے تمام مقدمات میں زبیر کو عبوری ضمانت دینے کے بعد ان کی رہائی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ اس کے بعد زبیر کے ضمانتی مچلکے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرائے گئے۔ بعد ازاں زبیر کی رہائی کے کاغذات تیار کر لیے گئے۔ یہ حکم تہاڑ جیل پہنچنے کے بعد زبیر کی رہائی کا عمل شروع ہوا اور جیل حکام نے تصدیق کی، محمد زبیر کو تہاڑ سے رہا کر دیا گیا ہے۔
زبیر کو دہلی پولیس نے 27 جون کو ٹویٹ کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد زبیر کے خلاف اتر پردیش میں کئی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے دو ہاتھرس میں جبکہ ایک ایک سیتا پور، لکھیم پور کھیری، مظفر نگر، غازی آباد اور چندولی میں درج ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے زبیر کی عبوری ضمانت منظور کر لی کہ 'گرفتاری کا اختیار بڑے تحمل سے استعمال کیا جائے'۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ زبیر کو اس کی آزادی سے محروم کرنے کا کوئی جواز نظر نہیں آتا اور ساتھ ہی اتر پردیش پولیس کے ذریعہ قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کو تحلیل کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: