قومی دارالحکومت دہلی کے چاندنی چوک کی ایک جانب لال قلعہ جہاں اپنی شان و شوکت سے کھڑا ہے وہیں دوسری جانب مغلیہ دور کی شاہی مسجد فتح پوری ہے، چاندنی چوک بازار کی تزئین کاری تو مکمل ہوگئی لیکن فتح پوری مسجد اپنی حالت زار پر اشکبار ہے۔
دارالحکومت دہلی کے چاندنی چوک میں واقع شاہی مسجد فتح پوری کی تعمیر شاہجہاں کی بیوی فتح پوری بیگم نے سنہ 1650 میں تعمیر کرائی تھی، آج اس شاہی مسجد کو تقریباً 380 برس گزر چکے ہیں لیکن یہ مسجد ابھی بھی اسی حالت میں قائم ہے۔
گزشتہ دنوں چاندنی چوک کی تزئین کاری کرکے اسے مغلیہ دور حکومت کے طرز پر تیار کیا گیا تھا لیکن شاہی مسجد کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مسجد فتح پوری کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ سنہ 1971 سے امام ہیں لیکن اب تک کسی بھی سرکاری ادارے کی جانب سے مسجد میں مرمت کا کام نہیں کرایا گیا حالانکہ اس مسجد کا مینار ایک جانب جھک چکا ہے۔ دلانوں کے پتھر بھی مصالحہ چھوڑ چکے ہیں اور چھت کا پلاسٹر گررہا ہے لیکن کوئی بھی اس طرف متوجہ نہیں ہورہا۔