اردو

urdu

By

Published : Aug 30, 2021, 8:07 PM IST

ETV Bharat / bharat

مسلمانوں کے تعلیمی اور رہائش مسائل کچھ حد تک حل ہوئے ہیں: مجاہد حسین

مفتی مجاہد حسین حبیبی نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ریاست میں اقلیتی طبقے کے تعلیمی اور رہائش مسائل کافی حد تک حل ہوئے، لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔

mufti mujahid hussain
مفتی مجاہد حسین حبیبی

مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کے لوگوں کے تعلیمی اور رہائش مسائل پر قومی سطح قومی سطح پر موضوع رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کی جانب سے 34 برسوں تک مغربی بنگال میں حکومت کرنے والی لفٹ فرنٹ کی حکومت کو کافی حد تک ذمہ دار قرار دیتے ہیں، لیکن تجزیہ کاروں اور مذہبی رہنماؤں کا خیال ہے کہ ممتابنرجی کے اقتدار میں آنے کے ریاست میں حالات تیزی سے بدلے ہیں خاص طور پر اقلیتی طبقے کو اس کافی فائدہ پہنچا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

مفتی مجاہد حسین حبیبی نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ریاست میں اقلیتی طبقے کے تعلیمی اور رہائش مسائل کافی حد تک حل ہوئے لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی مجاہد حسین حبیبی نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ریاست مغربی بنگال میں اقلیتی لوگوں کے لڑکے اور لڑکیوں کے تعلیمی مسائل حل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم طالبات میں دینی اور دنیاوی تعلیم میں زبردست دلچسپی پائی جاتی ہے۔ دارالحکومت کولکاتا اور ریاست کے تمام اضلاع میں بڑی تعداد میں اقلیتی طبقے کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں تعلیم یافتہ پائے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب لڑکے اور لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے 10-10 لاکھ روپے تعلیمی لون (student created loan card ) اور وظائف دئیے جانے کے بعد اقلیتی طبقے کے طالبات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقے کے بچیں اور بچیوں کے ڈراپ آوٹ میں غیر معمولی کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں:

مغربی بنگال میں اقلیتی طبقات خوشحال ہیں: احتشام الحق

مجاہد حسین حبیبی نے جہاں تک مسلمانوں کے رہائشی مسائل کا سوال ہے تو اس شعبے میں بہتری آئی ہے۔ بہتری کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہنے کا روشن امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں رہنے والوں کو خود ہی رہائش کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کارپوریشن اور میونسپلٹیوں کے عہدیداروں سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ رہائشی مسائل کے حل کے لئے عہدیداروں، سیاسی رہنماؤں کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details