اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Prophet Remarks Row: متوفی مدثرعالم کی بورڈ امتحانات میں نمایاں کامیابی

چچا شاہد ایوبی نے کہا کہ وہ ایک ہونہار طالب علم تھا، وہ اپنے والدین کو یقین دلایا کرتا تھا کہ وہ ایک دن انہیں فخر دلائے گا، اور دیکھو آج ہمیں اس پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر ایک کامیاب طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کا فرماں بردار لڑکا تھا۔

متوفی مدثرعالم کی بورڈ امتحانات میں نمایاں کامیابی
متوفی مدثرعالم کی بورڈ امتحانات میں نمایاں کامیابی

By

Published : Jun 23, 2022, 2:26 PM IST

گزشتہ کل جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل نے بورڈ امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا، جس میں متوفی مدثر عالم نے دسویں جماعت میں فرسٹ ڈویژن کے ساتھ امتحان پاس کیا ہے۔ انہوں نے امتحان میں 66.6 فیصد نمبرات حاصل کیے، امتحان کے نتائج کا اعلان ان کی موت کے 11 دن بعد ہوا ہے۔ مدثر رانچی کے پونڈگ میں واقع 'لیٹل اینجل ہائی اسکول' میں زیر تعلم تھا۔ Mudassir gets first division in 10th board exams

اس موقع پر مدثر کے چچا شاہد ایوبی نے کہا کہ وہ ایک ہونہار طالب علم تھا، وہ اپنے والدین کو یقین دلایا کرتا تھا کہ وہ ایک دن انہیں فخر دلائے گا، اور دیکھو آج ہمیں اس پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر ایک کامیاب طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کا فرماں بردار لڑکا تھا، ان کے والد ایک پھل فروش ہیں، اسکول کے بعد مدثر کو جب بھی وقت ملتا وہ اپنے والد کے کاموں میں مدد کرتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم انتظامیہ سے ناراض ہیں، ہم نے اپنا بیٹا کھو دیا اور ہم انصاف کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مدثر کی موت کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ہجوم پر گولی چلانے کے بجائے ضلعی انتظامیہ آنسو گیس کا استعمال کر سکتی تھی یا لاٹھی چارج بھی کر سکتی تھی۔

تاہم دس دن گزر جانے کے باوجود پولیس نے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ متوفی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ مسلسل کوششوں کے باوجود ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوئی ہے۔

متوفی مدثرعالم کی بورڈ امتحانات میں نمایاں کامیابی

ریاستی حکومت نے اس واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ایک سرکاری ذریعہ نے بتایا کہ محکمہ داخلہ نے ہفتہ کو ایک حکم جاری کیا ہے، جس میں دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں پرنسپل سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ امیتابھ کوشل، جھارکھنڈ پولیس کے اے ڈی جی سنجے لٹھکر شامل ہیں۔ سات دن میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 10 جون کو ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں بعد نماز جمعہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف ایک پر امن احتجاج کیا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ الزام ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کئی افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ اس فائرنگ میں مدثر عالم اور محمد ساحل نام کے دو نوجوانوں کی موت ہوگئی۔

مدثر کی موت پر ان کی والدہ نے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے کہ وہ اسلام کے لئے شہید ہوا ہے۔ مجھے کوئی غم نہیں۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ مظاہرین پر گولی چلائے ۔ اتنی فورس کیوں تعینات کی گئی تھی، تشدد کو روکنے کے لئے یا گولی چلانے کے لئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مدثر کی موت کا الزام مودی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا یہ حکومت کی پوری منصوبہ بند سازش تھی جس میں میرا بیٹا شہید ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Prophet Remarks Row: رانچی تشدد میں ہلاک ہونے والے مدثر نے دسویں جماعت میں فرسٹ ڈویژن حاصل کیا

ABOUT THE AUTHOR

...view details