آج دو اکتوبر یعنی گاندھی جینتی ہے اور اس موقع پر گوالیار کا ذکر ہونا ضروری ہے۔ کیونکہ ریاست مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار میں باپو کے قاتل ناتھورام گوڈسے نے مہاتما گاندھی کے قتل کی سازش رچی تھی۔ اس کے علاوہ گوالیار شروع سے ہی ہندو مہاسبھا کامرکز رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ناتھورام گوڈسے اور نارائن آپٹے کا ذکر کیا جاتا ہے۔ آج بابائے قوم کا یوم پیدائش ہے ۔اس موقع پر ہندو مہاسبھاکی جانب سے ناتھورام گوڈسے اور نارائن آپٹے کی یاد میں سمینار کا انعقاد کر رہا ہے۔
آج گاندھی جینتی کے موقع پر باپو کی ملک کی آزادی کی جد و جہد کے اعتراف میں ملک بھر میں پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔ وہیں اس کے برعکس گوالیار میں ہندو مہاسبھا گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور نارائن آپٹے کے بارے میں ایک سیمینار منعقد کر رہا ہے۔
ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر روی بھردواج نے کہا کہ اس میٹنگ کا مطلب ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان گوڈسے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ ملک کے عوام اب جانتے ہیں کہ نتھورام گوڈسے اور نارائن آپٹے مہاتما گاندھی کے قاتل ہیں لیکن آج تک کوئی نہیں جانتا کہ انہیں کیوں قتل کیا گیا اور گوڈسے کو یہ قدم کیوں اٹھانا پڑا۔ یہ تمام باتیں نوجوانوں کو اس سیمینار کے ذریعے واقف کرائی جائیں گی۔
مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے نے باپو کو قتل کرنے سے پہلے گوالیار میں سازش رچی تھی کیونکہ شروع سے ہی گوالیار ہندو مہاسبھا کا مرکز رہا ہے اور یہاں ہندو مہاسبھا کا دفتر ہے۔