اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Religious Conversion Case این سی پی سی آر نے رائسین میں قبائلی بچوں کے تبدیلی مذہب معاملے کی جانچ شروع کی - رائسین میں قبائلی بچوں کے تبدیلی مذہب کا معاملہ

رائسین علاقے میں قبائلی برادری کے خاندانوں میں دو قبائلی بچوں کے مبینہ مذہب تبدیل کرنے کی اطلاع پر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے چیئرمین پریانک کاننگو نے سنجیدگی سے نوٹس لیا۔ Religious Conversion Case In Raisen

تبدیلی مذہب کا معاملہ
تبدیلی مذہب کا معاملہ

By

Published : Jan 9, 2023, 1:54 PM IST

رائسین: مدھیہ پردیش کے ضلع رائسن کے سلطان پور علاقے میں مبینہ مذہبی تبدیلی کے دو الگ الگ واقعات نے مقامی قبائلیوں میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) میں شکایات کے اندراج کے بعد بچوں کو دوبارہ ہندو دھرم میں واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ MP: Child rights panel takes note of religious conversion of two minors, probe begins

مذہب کی تبدیلی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے این سی پی سی آر کے چیئرمین پرینک کاننگو نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے رائسین کے سلطان پور علاقے میں ہمیں مذہبی تبدیلیوں کی دو الگ الگ شکایات موصول ہوئیں۔ پہلی شکایت میں ایک قبائلی خاندان نے الزام لگایا کہ انہیں چرچ کے ایک پادری نے عیسائی بنایا اور ان کے بچوں کے نام بھی تبدیل کر دیے لیکن بعد میں وہ عیسائیت قبول کرنے میں عافیت محسوس نہیں کر رہے تھے اور چرچ جانا چھوڑ دیا۔ اس واقعہ پر گھر والوں نے مشتعل ہو کر ان کو مارا پیٹا۔ گھر کے ایک فرد کے ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے بچوں کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ہم نے پھر نابالغ بچوں کو ان کا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کیا۔

مزید پڑھیں:۔Rampur Religious Conversion Case مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں پادری گرفتار

دریں اثنا چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے عہدیداروں کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کے بچوں کے بیان ریکارڈ کرنے کا عمل جاری ہے۔ اس کے بعد آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ پریانک کاننگو نے ایک اور بچی کے تعلق سے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دوسری نابالغ لڑکی کو زبردستی دوسرے مذہب میں تبدیل کیا گیا تھا اور اسے ملزم کے ذریعہ جسمانی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ سی ڈبلیو سی نے یہ معاملہ ہمارے نوٹس میں لایا اور تبدیلی مذہب کی تصدیق کی۔ کمیٹی نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ متعلقہ تھانے میں متعدد یاد دہانیوں کے بعد اس معاملے کی ایف آئی آر بھی واقعے کے 10 سے 12 دن بعد درج کی گئی، ہم نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details