بہار میں لوگوں کے بینک کھاتوں میں اچانک پیسے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے کھگڑیا میں ایک نوجوان کے اکاؤنٹ میں ساڑھے پانچ لاکھ روپے آگئے اور اب کٹیہار ضلع کے دو طلباء کے اکاؤنٹ میں 960 کروڑ روپے سے زائد آگئے ہیں۔ طلبہ کے ساتھ ساتھ بینک کے افسران بھی کھاتہ میں اتنی بڑی رقم آنے پر حیران ہیں۔
واقعہ کٹیہار کے اعظم نگر تھانہ علاقے کی ہے۔ یہاں بگھورہ پنچایت میں واقع پستاں گاؤں میں دو اسکول کے بچوں کے بینک کھاتوں میں 960 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم آگئی۔ در اصل، شمالی بہار گرامین بینک میں اکاؤنٹ ہولڈر 6 ویں کلاس میں پڑھنے والے گرو چرن وشواس کے اکاؤنٹ میں 905 کروڑ سے زیادہ کی رقم اور آشیش کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ 20 لاکھ 11 ہزار 100 روپے آگئے۔
دراصل، اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ بہار حکومت کی طرف سے اسکول ڈریس کے لیے بھیجی گئی رقم کی جانکاری کے لیے اعظم نگر تھانہ علاقہ کے پستیا گاؤں کے دو طالب علم اسٹیٹ بینک کے سی ایس بی سینٹر پہنچے۔ جب ان دونوں نے اپنا اکاؤنٹ چیک کیا تو پتہ چلا کہ ان کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے جمع ہیں۔ یہی نہیں ، جب اس نے بینک اسٹیٹمنٹ چیک کیا تو اسے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ کئی بار بیلنس چیک کرنے کے بعد جب کروڑوں اکاؤنٹ میں دکھاتا رہا تو اس نے یہ معلومات دوسرے لوگوں کو دی۔ یہ خبر علاقے میں آگ کی طرح پھیل گئی۔
بچوں کے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم کے آنے سے بینک افسر سمیت ہر کوئی حیران ہے۔ بچے اور ان کے والدین بھی پریشان ہیں۔ ساتھ ہی، کٹیہار کے ڈی ایم ادین مشرا نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بچوں کو رقم ملی ہے۔ اس سلسلے میں بینک حکام سے بات چیت کر جانکاری دی گئی ہے۔
کٹیہار کے ضلع مجسٹریٹ ادین مشرا نے کہا کہ دو بچوں کے کھاتوں میں بڑی رقم جمع کی گئی ہے۔ رقم منی اسٹیٹمنٹ میں دیکھی جا سکتی ہے۔ بینک کے سینئر حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔