مغربی بنگال کے بیشتر اضلاع میں کورونا وائرس اور اس کی نئی قسم اومیکرون کے ایک بار تیزی سے پھیلنے سے لوگوں میں دہشت پائی جا رہی ہے۔ Coronavirus In West Bengal
ذرائع کے مطابق گزشتہ چند ماہ قبل مغربی بنگال ملک کی واحد ریاست تھی جہاں کورونا وائرس پر مکمل طور پر قابو پانے کا دعویٰ کیا جاتا تھا، کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 سے قبل دعویٰ درست بھی تھا۔ لیکن کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد سے ہی ریاست میں کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ اومیکرون میں زبردست تیزی آئی ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چھ ہزار سے زائد تجاوز کر گئی ہے جبکہ اومیکرون کے چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے کل چھ ہزار کے قریب نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد پانچ ہزار 20 تھی لیکن آج اس میں غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق دارالحکومت کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ میں سب سے زیادہ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اومیکرون کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 16 لاکھ 49 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری کے سبب 19 ہزار 720 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
کورونا وائرس سے 16 لاکھ 12 ہزار 321 افراد نجات پا کر اب تک اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ چکے ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اس بیماری سے 2 ہزار 407 لوگوں کے صحتیاب ہونے کی اطلاع ہے۔
Coronavirus In West Bengal: مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے ریکارڈ کیسز کی تصدیق
ریاست کے مختلف اضلاع میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چھ ہزار سے زائد تجاوز کر گئی ہے جبکہ اومیکرون کے چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔Coronavirus In West Bengal
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 20 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے ریاست میں اب تک 20 ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے
ریاست میں بلدیاتی انتخابات 2021 ہونے کے سبب سیاسی جماعتوں کے جلسے اور جلوسوں کے دودان کورونا گائیڈ کے خلاف ورزی بھی کی گئی۔
اس دوران ہینڈ سینٹائزار اور ماسک کا استعمال تو دور کی بات ہے کسی سماجی فاصلے کی پرواہ نہیں تھی۔
پولیس کی تمام تر سختی عام لوگوں کے لئے ہی تھی۔ سیاسی جماعتوں کے حامیوں کو نہ پولیس کا خوف تھا اور کورونا و اومیکرون کا۔