موربی: ریاست گجرات کے موربی میں پیش آئے پل حادثے کے معاملے میں عدالت نے اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جے سکھ پٹیل کو سات دنوں کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایم جے خان نے پٹیل کو 8 فروری تک کیس کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی تحویل میں بھیج دیا۔ سرکاری وکیل سنجے وورا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایس آئی ٹی نے 14 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔30 اکتوبر 2022 کو گجرات کے موربی قصبے کے دریا میں ایک پل گرنے سے 141 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ملزم اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل نے منگل کے روز موربی میں واقع چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کورٹ میں خودسپردگی کی۔ عدالت نے ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ وورا نے کہا کہ دیکھ بھال کے حصے کے طور پر کمپنی نے کیبل کی تاروں کو تبدیل کرنے کے بجائے پل کی صرف کاسمیٹک مرمت کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال موربی میں مچھو ندی پر بنا پل گرنے سے تقریباً 141 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں گجرات پولیس نے 9 افراد کو گرفتار کیا تھا جس میں اوریوا گروپ کے چار ملازمین بھی شامل تھے۔ ان میں 2 کمپنی کے منیجر ہیں اور 2 ٹکٹ کلرک ہیں۔ اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل کا نام ایف آئی آر میں بطور ملزم درج ہے۔ انھوں نے گزشتہ 20 جنوری کو موربی کے سیشن کورٹ میں عرضی داخل کر پیشگی ضمانت کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت نے اسے خارج کر دیا تھا۔پل حادثے معاملے میں نو گرفتار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، چار شیٹ میں اوریوا گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کو سرخ سیاہی میں دکھایا گیا ہے، چارج شیٹ میں کل 367 افراد کو بطور گواہ نامزد کیا گیا ہے کل بارہ سو باسٹھ صفحات پر مشتمل چار شیٹ تیار کی گئی ہے۔