مرادآباد:ریاست اتراکھنڈ کے بھرت پور گاؤں میں تین دن قبل کھنن مافیا ظفر کو مرادآباد پولیس نے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران پولیس اور ملزم کے درمیان تصادم ہوا جس میں پولیس نے ملزم پر فائرنگ کر دی اور وہ زخمی ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیمنت کٹیال نے کہا کہ پولیس مسلسل ظفر کی تلاش میں مصروف تھی، جو 12 اکتوبر کی شام کو اتراکھنڈ کے بھرت پور گاؤں سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ ضلع میں گزشتہ تین روز سے گاڑیوں کی چیکنگ مہم چلائی جا رہی تھی۔ Bully Injured In Police Firing
Bully Injured in Police Firing مرادآباد پولیس کی فائرنگ میں بدمعاش زخمی
پولیس نے بتایا کہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران پولیس اور ملزم کے درمیان تصادم ہوا جس میں پولیس نے ملزم پر فائرنگ کر دی اور وہ زخمی ہوگیا۔ Bully Injured in Police Firing
ضلع کے سرحدی علاقوں میں پولیس گاڑیوں کی سخت چیکنگ میں مصروف رہی۔ سنیچر کی صبح پاکبرا پولیس اسٹیشن کے انچارج موہت چودھری دہلی روڈ پر ٹیم فورس کے ساتھ گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ایک فور وہیلر کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس کو دیکھ کر ڈرائیور گاڑی کو کیلاسا روڈ پر لے گیا۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر گاڑی کا پیچھا کیا۔ اس کے بعد کار ڈرائیور نے اپنے پستول سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں:۔Alleged Encounter in Indore: اندور میں ملزمین اور کرائم برانچ کے درمیان مبینہ تصادم
جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کی۔ گاڑی سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس کی گولی کار ڈرائیور کی ٹانگ میں لگی۔ کار ڈرائیور کی شناخت ظفر علی ساکن گاوں نیلکا تھانہ دلاری کے نام سے ہوئی ہے۔ ظفر کی گرفتاری سے ایک دن پہلے بریلی زون کے اے ڈی جی راج کمار نے ایک لاکھ کے انعام کا اعلان کیا تھا۔