مختار عباس نقوی نے جمعہ کے روز یہاں قومی اقلیتی کمیشن کے نئے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ کے چارج سنبھالنے کے موقع پر پر کہا کہ اقبال سنگھ کے سماجی، ادبی اور سیاسی تجربات سے کمیشن کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے قیام کے بعد ان کی حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے بڑے سے بڑے اور مشکل ترین فیصلے لیے، جس کا اثر اب نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1984 کے سکھ فساد متاثرین کو برسوں سے انصاف نہیں مل رہا تھا لیکن ان کی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی تو اس کے بعد قصورواروں کو سزا ملنا بھی شروع ہو گئی۔ مودی حکومت نے سکھ فساد متاثرین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دے کر راحت پہنچانے کا کام کیا ہے۔