دفاعی شعبہ میں خود کفیل بننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر زور دیتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کے روزبتایا کہ حکومت نجی شعبہ کی شراکت داری بڑھانے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے تحت اسے ٹیکنالوجی مفت دے رہی ہے۔ جس سے بھارت دفاعی شعبے میں مینوفیکچرنگ کا مرکز بن سکے۔
سنگھ نے یہ بات ناگپور میں فوج کے حوالے سے ایک نجی کمپنی کی طرف سے بنائے گئے ملٹی موڈ ہینڈ گرینیڈ کے حوالے کرتے ہوئے کہی۔ یہ دستی بم میسرز اکنامک ایکسپلوسیوز لمیٹڈ نے ٹرمینل بیلسٹک ریسرچ لیبارٹری، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی لیبارٹری کی مدد سے تیار کیا ہے۔ اس کی تعریف کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ یہ نجی اور سرکاری شعبے کی شراکت داری کی ایک بہترین مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Pegasus: پیگاسس کے ذریعہ کشمیری صحافیوں کی بھی مبینہ جاسوسی کی گئی
انہوں نے بتایا کہ ٹکنالوجی انڈسٹری کی سب سے بڑی ضرورت ہے اس لیے ٹکنالوجی کی ترقی پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایاکہ "صنعتیں بعض اوقات 80-90 فیصد تحقیق وڈیولپمنٹ پر خرچ کرتی ہے، مصنوعات کی قیمت صرف 10-20 فیصد ہوتی ہے۔ ایسی صورت حال میں نئی ابھرتی ہوئی صنعت کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرنا بہت مشکل کام ہے۔ "
سنگھ نے بتایا کہ ایسی صورتحال میں حکومت کی طرف سے اہم ٹیکنالوجی کی منتقلی ایک بڑی بات ہے۔ انہوں نے بتایاکہ "نجی شعبے کی کمپنیوں کے لیے انکیوبیٹر کا کردار ادا کرتے ہوئے ڈی آر ڈی او نے مفت ٹیکنالوجی کی منتقلی ، جانچ کی سہولیات تک رسائی اور 450 سے زیادہ پیٹنٹس تک مفت رسائی فراہم کی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ڈی آر ڈی او نے ایک خصوصی فنڈ کے تحت 10 کروڑ روپے تک کےفنڈنگ کا بھی انتظام کیا ہے۔انوویشن کو فروغ دینے کے لیے کئی اسکیمز اور اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔
یواین آئی