شمال مغربی شام کے شہر ادلب کے دور دراز کیمپوں میں زندگی گزارنے والے بے گھر ہو چکے شامی باشندوں کا علاج ایک رومنگ کلینک میں ڈاکٹرز اور نرسیں کر رہے ہیں۔
ہر ماہ وہ سینکڑوں بے گھر شامیوں کو انتہائی ضروری طبی خدمات فراہم کرتے ہیں جنہیں طبی سہولیات تک رسائی نہیں ہے۔
موبائل کلینک میں کام کرنے والے ڈاکٹر امرو ایل گینڈی کہتے ہیں کہ "یہ کیمپ شہروں، دیہاتوں، اسپتالوں اور کلینکوں سے بہت دور ہیں۔"
ڈاکٹر امرو ایل گینڈی کا کہنا ہے کہ "انسانی ہمدردی کے شعبے میں کارکنوں کے طور پر ہم نے انسان چیریٹی، ترکی کے(Humanitarian Relief Foundation) کی مدد سے ایک موبائل کلینک بنانے کا کام کیا۔ ایک موبائل کلینک ایک بڑا قدم ہے اور ہمارے پاس کلینک میں پہلی بار چار حصے ہیں۔ ایک سیکشن خواتین کی صحت کے لیے ہے، ایک اندرونی ادویات اور بچوں کے لیے ہے، ایک لیبارٹری کے علاوہ غذائیت کے لیے بھی ہے۔ ہمارا مقصدر دور دراز علاقوں میں کیمپوں تک پہنچ کر وہاں کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ کیمپ شہروں، دیہاتوں، اسپتالوں اور کلینکوں سے بہت دور ہیں۔"
مہینے میں تقریباً دو بار کلینک جنگ زدہ ملک میں باغیوں کے گڑھ میں ایک کیمپ سے دوسرے کیمپ میں منتقل ہوتا ہے۔
ادلب کے آدھے اسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بمباری سے نقصان پہنچا ہے اور صحت کا نظام وبائی مرض سے پہلے ہی تباہ ہونے کے قریب تھا۔ ایک دہائی کی جنگ نے بہت سے طبی کارکنوں کو یہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔