اعظم گڑھ: اقلیتی بہبود کے وزیر دانش آزاد انصاری ٹیلنٹ ایوارڈ تقریب میں شرکت کے لیے ہفتہ کو اعظم گڑھ پہنچے۔ یہاں انہوں نے مدرسہ سروے پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مدرسہ سروے کی مخالفت عام مسلمان نہیں کر رہے، صرف سیاسی مفاد کے لیے کچھ لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ حکومت کی منشا یہ ہے کہ غیر تسلیم شدہ مدارس میں بہتر سہولیات ہوں اور بچے پڑھ لکھ کر آگے بڑھیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اس فیصلے کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔ حکومت کی پالیسیاں واضح ہیں اور ہم پورے معاشرے کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔Minority Welfare Minister On Madarsa Survey
بتا دیں کہ یوپی حکومت کے اقلیتی بہبود کے وزیر دانش آزاد انصاری 'پرتیبھا سمان' تقریب میں شرکت کے لیے ہفتہ کو شہر کے راہل آڈیٹوریم پہنچے۔ یہاں انہوں نے ہونہار طلباء کو اعزاز سے نوازا۔ اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کابینہ کے وزیر نے کہا کہ مختلف امتحانات میں اچھے نمبر حاصل کرنے والے نوجوان ساتھیوں کو اعزاز سے نوازا جائے گا، تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ اپنے شعبے میں آگے بڑھیں۔ حال ہی میں مدارس کے ریاستی حکومت کی طرف سے کرائے گئے سروے کے سوال پر دانش انصاری نے کہا کہ ریاست کے مسلمانوں نے مدارس کے سروے کا خیر مقدم کیا ہے اور سروے کے دوران تعاون کیا ہے۔ ہم سب کی کوشش ہے کہ مدرسے میں پڑھنے والے بچے اچھی تعلیم حاصل کریں۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ اپنے کیریئر اور زندگی میں آگے بڑھے۔