اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Kajal Hindustani Hate Speech مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے کاجل ہندوستانی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا - مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی

احمدآباد کے ویجل پور پولیس اسٹیشن میں کاجل ہندوستانی اور اس کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لئے مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات نے عرضی داخل کی ہے۔

مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی نے کاجل ہندوستانی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا
مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی نے کاجل ہندوستانی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا

By

Published : Apr 7, 2023, 4:09 PM IST

مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی نے کاجل ہندوستانی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا

احمدآباد:گجرات کی مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی نے کاجل شمواڑا عرف کاجل ہندوستانی اور اس کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لئے احمدآباد کے ویجل پور پولیس اسٹیشن میں عرضی داخل کی ہے۔ اس تعلق سے مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ کاجل ہندوستانی نے اونا میں رام نومی کے دن عوامی میٹنگ میں مائیکروفون پر مسلم خواتین اور مسلم مذہب کی تعلیمات کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا اور اسے پبلک میڈیا میں شائع کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچایا۔ ساتھ ہی مسلمانوں اور ہندو شہریوں کے درمیان نفرت اور دشمنی پیدا کرتے ہوئے امن و امان کو بگاڑا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی حرکت کرنے والی کاجل ہندوستانی اور دیگر پروگرام کے آرگنائزرس کے خلاف ہم ویجل پور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرنے کے لیے ایک عرضی پولیس اسٹیشن میں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاجل ہندوستانی کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد اونا میں مسلمانوں کے گھروں، تجارتی مقامات پر حملے ہوئے اور شہر اور ریاست کا امن درہم برہم ہو گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملزم کے خلاف آئی پی سی اور متعلقہ قوانین اور پاسا ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے۔

وہیں اس موقع پر کانگریس کے کاؤنسلر مرزا حاجی اسرار بیگ نے کہا کہ کاجل ہندوستانی مختلف مقامات پر جا کر مسلم مخالف بیان دیتی رہی ہے اور مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہچانے کا کام کرتی رہی ہے۔ اونا میں بھی کاجل ہندوستانی نے یہی کیا، جس جس کے نتیجے میں وہاں ماحول بگڑا۔ ایسے میں کاجل ہندوستانی کو گرفتار کرنے کے لئے ہم نے ویجل پور پولس اسٹیشن میں عرضی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Shops Open In Gujarat Una اونا میں تشدد کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کے تحت دوکانیں کھول دی گئیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details