رکن پارلیمان منسوکھ بھائی وساوا نے حال ہی میں لو جہاد کے نام پر گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو ایک خط لکھا تھا جس کے خلاف آواز اٹھاتے ہوے مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات نے ڈی جی پی گجرات کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے۔
منسوکھ بھائی وساوا کے ذریعے لکھے گئے خط سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے، اس سے مذاہب کے مابین دشمنی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
رکن پارلیمان منسوکھ بھائی وساوا کےخلاف مقدمہ کا مقابلہ اس لیے ایسا مکتوب لکھنے کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جانا چاہئے۔
خیال رہے کہ منسوکھ بھائی وساوا ریاست گجرات کے شہر بھروج سے لوک سبھا کے رکن پارلیمان ہیں۔
انہوں نے حال ہی میں لو جہاد پر وزیر اعلیٰ گجرات وجے روپانی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے مسلمانوں پر یہ الزام لگایا تھا کہ مسلمان نو جوان ہندو لڑکیوں کو مختلف طریقے سے لالچ دے کر ان سے شادی کر رہے ہیں۔
رکن پارلیمان نے مزید لکھا تھا کہ اس طرح مسلم برادری کے لوگ پہلے سے ہی دو تین بیویاں رکھتے ہیں اور شادی کر مذہبی تبدیل کر دیتے ہیں اور لو جہاد کرنے کے لیے انہیں اب کی تنظیموں کے ذریعے تربیت دی جاتی ہے۔
رکن پارلیمان منسوکھ بھائی وساوا کےخلاف مقدمہ کا مقابلہ اس کے خلاف مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے آواز بلند کرتے ہوے کہا کہ ہم نے اس معاملے کے خلاف ڈی جی پی گجرات کو ایک مکتوب میں لکھا ہے اور کہا کہ یہ دو مزاہب کے درمیان عدم اعتماد پیدا کرنے کی شازس ہے۔
مزید پڑھیں:سرکاری ملازمین کو وقف ایکٹ کی تعلیم دینے کا مطالبہ
مجاہد نفیس نے مزید کہا کہ منسوکھ بھائی وساوا نے اپنے مکتوب کے ذریعے مسلم برادری کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کی ہے جس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منسوکھ بھائی وساوا کے خط کے ذریعے میرے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اس لیے اس کے خلاف بھروچ کے رکن پارلیمان منسوکھ بھائی وساوا پر مقدمہ درج کیا جاے اور ان سے اس معاملے کے خلاف تحقیق و تفتیش کی جاے۔