اس موقع پر قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئرمین عاطف رشید نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندرمودی کے 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ملک کے 130 کروڑ عوام میں ہم آہنگی اور امن و آشتی کا جذبہ ہوناضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھارت کو علم و دانش کا مرکز اور وشوگرو بنانے کا عہد لیا ہے اور یہ کام تبھی ممکن ہے جب ملک میں امن وبھائی چارہ قائم رہے۔ عاطف رشید نے کہا کہ بھارت سونے کی چڑیا تھا اور آج وہی سنہرا دور واپس آسکتا ہے بشرطیکہ ملک کے عوام باہمی اختلافات اور نفرت کو فراموش کرکے صرف ملک وسماج کی ترقی کےلیے مل جل کر کام کریں۔
انہوں نے قومی اقلیتی کمیشن کی کارگزاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کمیشن نے ہمیشہ ہی سبھی مذاہب اور فرقوں کے درمیان اخوت اور ہم آہنگی کوفروغ دینے کا کام کیا ہے اور یہ پروگرام اسی کی ایک کڑی ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے صوفی گلوکار اور بی جے پی کے رکن پارلیمان ہنس راج ہنس کے علاوہ سنٹرل وقف کونسل کے رکن قاری ہارون اور قومی اقلیتی کمیشن کی ڈائریکٹر دھن لکشمی اور سامعین کی بڑی تعداد موجود رہی۔
این سی ایم کے وائس چیئرمین نے کہاکہ 'سامپردائک سوہاردسمواد' میں ہنس راج ہنس کو مہمان خصوصی کی حیثت سے مدعو کرنے کا مقصد مختلف مذاہب اور فرقوں کی شخصیات کو ایک دوسرے کے پروگرام میں شرکت کی ترغیب دینا ہے تاکہ بحث و مباحثہ کے ذریعے غلط فہمیوں اور منفی تصورات کو دور کیا جاسکے۔