اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

قومی اقلیتی کمیشن میں'سامپردائک سوہارد سمواد' کاانعقاد - قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئرمین عاطف رشید کا بیان

قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم ) میں آج عیدملن کے پروگرام کے تحت فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کےلیے 'سامپردائک سوہارد سمواد' کا انعقادکیا گیا.

By

Published : Aug 4, 2021, 8:54 PM IST

اس موقع پر قومی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئرمین عاطف رشید نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندرمودی کے 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ملک کے 130 کروڑ عوام میں ہم آہنگی اور امن و آشتی کا جذبہ ہوناضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھارت کو علم و دانش کا مرکز اور وشوگرو بنانے کا عہد لیا ہے اور یہ کام تبھی ممکن ہے جب ملک میں امن وبھائی چارہ قائم رہے۔ عاطف رشید نے کہا کہ بھارت سونے کی چڑیا تھا اور آج وہی سنہرا دور واپس آسکتا ہے بشرطیکہ ملک کے عوام باہمی اختلافات اور نفرت کو فراموش کرکے صرف ملک وسماج کی ترقی کےلیے مل جل کر کام کریں۔

انہوں نے قومی اقلیتی کمیشن کی کارگزاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کمیشن نے ہمیشہ ہی سبھی مذاہب اور فرقوں کے درمیان اخوت اور ہم آہنگی کوفروغ دینے کا کام کیا ہے اور یہ پروگرام اسی کی ایک کڑی ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے صوفی گلوکار اور بی جے پی کے رکن پارلیمان ہنس راج ہنس کے علاوہ سنٹرل وقف کونسل کے رکن قاری ہارون اور قومی اقلیتی کمیشن کی ڈائریکٹر دھن لکشمی اور سامعین کی بڑی تعداد موجود رہی۔

این سی ایم کے وائس چیئرمین نے کہاکہ 'سامپردائک سوہاردسمواد' میں ہنس راج ہنس کو مہمان خصوصی کی حیثت سے مدعو کرنے کا مقصد مختلف مذاہب اور فرقوں کی شخصیات کو ایک دوسرے کے پروگرام میں شرکت کی ترغیب دینا ہے تاکہ بحث و مباحثہ کے ذریعے غلط فہمیوں اور منفی تصورات کو دور کیا جاسکے۔


اس موقع پر ہنس راج ہنس نے قومی اقلیتی کمیشن اور اس کے وائس چیئرمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج اس طرح کے پروگرام کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ خدا ایک ہے اور سبھی کو اسی کے پاس لوٹ کر جانا ہے۔ ہم یہاں دنیا میں کیا کرتے ہیں اس کا جواب دینا ہے۔

مزید پڑھیں:اتر پردیش حکومت کے محرم سے متعلق سرکیولر پر قومی اقلیتی کمیشن کا نوٹس

عبادت خدا کے لیے خاص ہے، اگر نہیں کی تو وہ معاف بھی کرسکتا ہے لیکن کسی بندے کا دل دکھانا بڑا گناہ ہے جسے خدا بھی معاف نہیں کرسکتا جب تک وہ بندہ نہ معاف کردے۔ صوفی گلوکار نے کہاکہ اگر ہم اس حقیت کو سمجھ لیں تو ملک میں ہر طرف خوشحالی ہوگی اور یہ ایک عظیم ملک بن جائیگا۔ انہوں نے علامہ اقبال کی یہ نظم بھی سنائی کہ 'سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملک آج بھی اتناہی شاندار ہے بس ہمیں اس کا اچھا شہری بننا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ پیار و محبت سے رہنا ہے۔


یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details