دہلی: جیسا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران ملک بھر میں اقلیتی برادریوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان واقعات میں جو جو چیز حیرن کن ہیں وہ یہ کہ گذشتہ پانچ برسوں میں قومی کمیشن برائے اقلیت (این سی ایم) کو موصول ہونے والی کل شکایات اور درخواستوں کا 71 حصہ صرف مسلم کمیونٹی سے متعلق ہے۔ پچھلے پانچ برسوں سے اتر پردیش واحد ریاست ہے جہاں سے کمیشن کو مسلم کمیونٹی سے متعلق سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اقلیتی امور کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2017-18 اور 2022-23 (31 جنوری تک) کے درمیان تمام اقلیتی برادریوں یعنی مسلمان، عیسائی، سکھ، پارسی، جین اور بدھ مت سے متعلق کمیشن کو موصول ہونے والی کل 10,562 شکایات میں سے 7,508 کا تعلق صرف مسلم کمیونٹی سے ہے۔ یہ تمام اقلیتی برادریوں سے متعلق کمیشن کو موصول ہونے والی کل شکایات کا 71 فیصد ہے۔
این سی ایم ایکٹ 1992 کے سیکشن 9(1) کے مطابق کمیشن کو حقوق سے محرومی اور اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق مخصوص شکایات کا جائزہ لینے اور اس طرح کے معاملات کو متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مذکورہ کمیشن کو جو شکایات موصول ہو رہی ہیں وہ زیادہ تر پولیس مظالم، خدمات کے معاملات، اقلیتی تعلیمی اداروں اور مذہبی جائیدادوں پر تجاوزات سے متعلق ہیں۔
واضح رہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تحت متعلقہ حکام سے رپورٹیں طلب کی جاتی ہیں۔ رپورٹس موصول ہونے پر کمیشن شکایات کے ازالے کے لیے متعلقہ حکام کو مناسب سفارشات پیش کرتا ہے۔ این سی ایم کو گزشتہ پانچ سالوں میں موصول ہونے والی کل شکایات سے متعلق اعداد و شمار کا قریبی تجزیہ ان میں سے اکثریت مسلم کمیونٹی سے آتی ہے۔ این سی ایم کو سنہ 2017-18 میں موصول ہونے والی کل 1,498 شکایات میں سے 1,128 یعنی 75 فیصد شکایات مسلم کمیونٹی سے آئی تھیں۔ ان میں سے 529 شکایات صرف اتر پردیش سے ہی مسلمانوں سے متعلق تھیں۔ اسی طرح 2018-19 میں کمیشن کو موصول ہونے والی کل 1,871 شکایات (72 فیصد) میں سے 1,344 شکایات کا تعلق مسلم کمیونٹی سے تھا۔ یہاں بھی اتر پردیش مسلم کمیونٹی کی 810 شکایات کے ساتھ آگے تھا۔
پڑھیں:۔Minority Commission قومی اقلیتی کمیشن کی رکن کا اقلیتیوں کے مسائل سے متعلق جائزہ اجلاس
یہ اعداد و شمار 2019-20 میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، جب این سی ایم کو موصول ہونے والی کل شکایات میں سے 73.7 فیصد مسلم کمیونٹی سے تھیں، جس میں اتر پردیش 728 شکایات کے ساتھ سرفہرست رہا۔ 2020-21 میں بھی کمیشن کو موصول ہونے والی کل 1,463 شکایات میں سے 1,105 یعنی 75.5 فیصد مسلم کمیونٹی سے متعلق تھیں، جن میں سے 646 صرف اتر پردیش سے تھیں۔ سنہ 2021-22 میں کل شکایات میں سے 68 فیصد شکایات مسلم کمیونٹی کی طرف سے این سی ایم کو موصول ہوئی تھیں، جن میں 659 شکایات اتر پردیش سے تھیں۔ رواں مالی سال (2022-23) کے دوران 31 جنوری 2023 تک این سی ایم کو 1,984 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 1,279 یعنی 64.4 فیصد مسلم کمیونٹی سے آئی تھیں، جن میں سے 662 اتر پردیش سے موصول ہوئی تھیں۔