ادے پور: راجستھان کے ادے پور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں بچی کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ پیش آیا، عصمت دری کے بعد بچی کے 10 ٹکڑے کر کے کھنڈہر میں پھینک دیے گئے۔ دراصل، 28 مارچ کو ادے پور کے ماولی تھانہ علاقے میں ایک 8 سالہ نابالغ لڑکی اپنے گھر سے کھیت کے لیے نکلی تھی، لیکن بچی کھیت تک نہیں پہنچی۔ گھر والوں نے اسے گاؤں اور محلے میں ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ جس کے بعد تھانہ میں مقدمہ درج کرایا گیا۔ دریں اثناء ہفتہ کو معصوم بچی کی لاش گھر سے 200 میٹر کے فاصلے پر قریبی کھنڈہر میں پڑی ہونے کی اطلاع ملی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور دیکھا کہ لاش کے الگ الگ ٹکڑے پڑے ہوئے ہیں۔
اس دل دہلا دینے والے واقعے کا انکشاف ادے پور کے ایس پی وکاس شرما نے اتوار کی شام کیا۔ ایس پی شرما نے بتایا کہ لڑکی کے پڑوسی نے اسے اغوا کیا اور واردات کو انجام دیا۔ ادے پور کے ایس پی نے بتایا کہ لڑکی کا انتہائی وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا۔ قتل کے بعد ملزم نے بچی کے جسم کے اعضاء کاٹ ڈالے تھے۔ ملزم نے یہ ساری واردات اپنے گھر میں انجام دیا تھا۔ ابتدائی معلومات میں سامنے آیا ہے کہ ملزم اپنے موبائل میں موبائل گیم کھیلتا تھا۔ جب اس نے بچی کو اغوا کیا اس دوران وہ موبائل میں گیم کھیل رہا تھا۔ پولیس اس موبائل گیم کی بھی سنجیدگی سے تفتیش کر رہی ہے کہ کیا اس نے اس سے متاثر ہو کر اس واردات کو انجام دیا۔ ایس پی کا کہنا تھا کہ لڑکی کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے اس کے ٹکڑے کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ معصوم بچی کا گھر اور ملزم کا گھر آمنے سامنے ہیں، جہاں عصمت دری کرنے کے بعد اس کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے لاش کو کئی ٹکڑے کر دیے گئے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ملزم نے معصوم بچی کو لالچ دے کر گھر سے بلایا تھا۔