پٹنہ:اس ملک کی آزادی میں جتنا خون مسلمانوں نے بہایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں بہایا ہے۔ یہ تلخ حقیقت ہے۔ پھر بھی ہم مانتے ہیں کہ ملک کی آزادی میں تمام مذاہب اور برادری کے لوگ شامل ہیں۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب نے شہادت دی ہے تب جاکر ہم آزاد ہوئے مگر آج صرف ہماری ہی حب الوطنی اور ایمانداری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، دوسروں کو ایسے نہیں دیکھا جاتا ہے۔ ہمیں ہمارے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔ ایسے میں ہمارے قومی صدر اسدالدین اویسی Asaduddin Owaisi مسلمانوں کے حق کی لڑائی لڑنے میدان میں اترے اور آواز بلند کی ہے۔ سیاست میں جتنے لوگ ہیں سبھی مسلمانوں کو چھوڑ کر اپنی اپنی قوم اور برادری کی بات کرتے ہیں، مسلمانوں کو ثانوی درجے کا شہری سمجھ کر درکنار کرتے ہیں۔ جبکہ اس ملک پر ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا دوسروں کا ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے یوپی انتخاب کے تناظر میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج اتر پردیش میں مسلمانوں کی بیس فیصد آبادی ہے۔ اس آبادی کی آواز کون اٹھا رہا ہے۔ اکھلیش یادو یادوؤں کی آواز بلند کرتے ہیں۔ مایاوتی دلتوں کی آواز اٹھاتی ہیں۔ یوگی ہندو مسلم کی سیاست کرتے ہیں۔ کانگریس کا کوئی وجود نہیں ہے، تو ایسے میں بیس فیصد مسلمان کہاں گئے، صرف انتخاب کے وقت ان لوگوں کو مسلمانوں کا ووٹ یاد آتا ہے، باقی دن مسلمانوں کا نام بھی نہیں لیتے۔ اس لئے مجلس یوپی میں ایک سو سے زائد سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار رہی ہے تاکہ ہماری زیادہ سے زیادہ نمائندگی ہو سکے۔