مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کی سربراہی میں پیر کو گھر میں زیر علاج کووڈ-19 سے متاثرہ افراد کو دوائیں اور آکسیجن مفت فراہم کرنے کے لیے ایک ہیلپ لائن کا آغاز کیا گیا ہے۔
مجلس چیریٹی ایجوکیشن اینڈ ریلیف ٹرسٹ نے ایکسس فاؤنڈیشن کے تعاون سے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ لوگ ہیلپ لائن نمبر 73066-00600 پر صبح 6 بجے سے نصف شب تک رابطہ کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹروں کی ایک ٹیم مریضوں تیمار داروں کو علاج کے سلسلے میں رہنمائی کے لیے یہاں موجود ہوگی۔
کورونا متاثرین کے لیے مجلس اتحاد المسلمین کی قابل ستائش کوشش حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بتایا کہ' کووڈ-19 کے علاج سے متعلق کسی کو مدد کی ضرورت ہو تو وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر ہر مرض کی جانچ کریں گے اور بتائیں گے کہ آیا مریض کو دوا، کٹ، آکسیجن یا کس چیز کی ضرورت ہے'۔ اویسی نے کہا کہ' ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق ایم آئی ایم کے رضاکار بشمول ایم ایل اے اور کارپوریٹرز مریضوں کی دہلیز پر آکسیجن سلنڈر فراہم کریں گے۔
کورونا متاثرین کے لیے مجلس اتحاد المسلمین کی قابل ستائش کوشش آغاپورہ کے ایک فنکشنل ہال میں قائم کووڈ-19 وار روم میں مجموعی طور پر 250 آکسیجن سیلنڈر اور دوائی کٹس رکھی گئی ہیں۔ ہیلپ لائن کو ایک چھوٹی سی کوشش قرار دیتے ہوئے، ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ' وہ پہلے مرحلے میں اس پر 1.40 کروڑ روپے خرچ کریں گے'۔
انہوں نے کہا کہ' اسلامی مہینہ ربیع الاول کے دوران ایم آئی ایم کے ذریعہ عوامی عطیات کی شکل میں ہر برس جمع کی جانے والی رقم ہیلپ لائن کے لئے استعمال کی جائے گی۔ اس تعلق سے انہوں نے مزید بتایا کہ'ہم ہر برس سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم خصوصا اردو میڈیم کے غریب طلبہ اور ہونہار طلبہ کو نقد ایوارڈ دینے کے لئے 60 سے 70 لاکھ روپے خرچ کرتے ہیں۔ چونکہ کووڈ کی وجہ سے اسکول بند ہیں اور فنڈز استعمال نہیں ہو ئے ہیں ہم انہیں کوڈ ریلیف کے لئے استعمال کریں گے'۔
اویسی نے بتایا کہ'ان فنڈز سے آکسیجن سیلنڈر اور دوائیں خریدی جائیں گی۔ مزید دیگر اخراجات بھی اسی رقم سے پورے ہوں گے انہوں نے کہا کہ شمالی امریکہ میں قائم دکن میڈیکل کالج کے سابق طلبہ بھی اس کوشش کا حصہ بنیں گے۔ شمالی امریکہ کے دکن میڈیکل کالج کے ایک سابق طالب علم (ڈینہ) کوویڈ ریلیف میں مدد کے لئے پیش پیش ہیں۔ ان کے ساتھ ایسے اور دیگر ماہرین بھی شامل ہیں جو شمالی امریکہ کے کوڈ ہسپتالوں میں کام کرچکے ہیں۔