کورونا وائرس کے سبب ملک بھر میں جیسے ہی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا تب مینٹور۔ایکس نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر آنے کا فیصلہ کیا اور لاک ڈاؤن کے دوران مہارت (اسکِل) پیدا کرنے والی ورکشاپس اور اساتذہ کے پروگراموں ، ویبینار کے ذریعے پوری دنیا میں ان گنت طلباء، فیکلٹی ممبران، اسٹارٹ اپس اور خواتین کے لیے ترقیاتی پروگراموں کا اہتمام کرتا رہا۔
مجموعی طور پر اس نے 100 سے زائد مضامین پر 2000 سے زیادہ ورکشاپس کا انعقاد کیا ہے اور دنیا بھر میں 10 لاکھ افراد پر ایک مثبت تاثر چھوڑا ہے۔
دسمبر 2020 میں مینٹور۔ایکس نے نوجوانوں اور بچوں کے لیے عالمی سطح پر معتمد اساتذہ کے ساتھ نئے زمانہ کی اسکیل سے متعلق 5 روزہ ورکشاپ کا اختتام کیا۔
ایرا سنگھل ، ڈاکٹر دھیرج مہروترا ، انوپما ڈالمیا ، میجر محمد علی شاہ ، مینٹور۔ایکس کے بانی صدر ڈاکٹر منیش جندال اور اس کے ورژن کو دیکھنے والی شریک بانی ڈاکٹر نینسی جونیجہ نے پانچ ورکشاپ منعقد کیے۔
واضح رہے کہ مینٹور۔ایکس ہندوستان ، آسٹریلیا ، ماریشیس ، کروشیا ، جنوبی افریقہ ، فجی ، جاپان ، نیپال ، ویتنام ، اٹلی ، یوکرین ، سنگاپور ، روس ، لبنان ، کینیڈا ، رومانیہ ، سلووینیا ، نائیجیریا ، قبرص ، برطانیہ ، سوئٹزرلینڈ ، ریاستہائے متحدہ امریکہ ، بوٹسوانا ، برکینا فاسو سمیت دنیا کے 34 سے زائد ممالک میں کام کر رہا ہے۔
مینٹور۔ایکس ایک مشترکہ نقطہ نظر رکھنے اور عالمی سطح پر لوگوں کو بااختیار بنانے اور ان کا درجہ بلند کرنے کے لئے کوشاں ہے اور یہ ادارہ گزشتہ 20 سال سے زیادہ عرصہ سے لوگوں کو ذاتی طور پر بااختیار بنا رہا ہے۔ اس کا عالمی سطح کا نظریہ لوگوں کو ترقی یافتہ اور با اختیار بنانے کی ضرورت سے ہم آہنگ ہے۔