ریاستی اور مرکزی بی جے پی کی موجودہ حکومت ایک جانب تو سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کی بات کرتی ہے اور وہیں دوسری جانب ملک میں ماب لنچنگ کے واقعات دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے موجودہ حکومت ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ جس کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے کیمپس میں احتجاجی مارچ نکالا اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ سٹی مجسٹریٹ کو دیا۔ Protest March against Mob Lynching
اے ایم یو طلباء رہنما جانب حسن کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو موجودہ بی جے پی کی حکومت سب کے وشواس کی بات کرتی ہے دوسری جانب دن بدن ماب لنچنگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جیسا حال ہی میں ان معاملات میں دیکھنے کو ملا۔
۱۔ متھرا میں عامر کو پکڑ کر پہلے اس پر بے بنیاد گائے کے گوشت کا الزام لگایا اور پھر اس کو بند کرکے بہت بری طریقہ سے مارا۔
۲۔ غازی آباد میں مستقیم نامی شخص کو اتنا مارا کہ اس کی موت ہوگئی۔
۳۔ کوشامبی کے گاؤں میں نور عالم اور ظفر عالم دونوں بھائیوں کو بری طریقے سے مارا، جس میں ظفر عالم کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور اس کا بھائی نورعالم اسپتال میں علاج کے لئے داخل ہے۔
۴۔ راجستھان کے بھرتپور میں دلت شخص جس کا نام یوگیش ہے اس کو دبنگ لوگوں نے مونچھوں کی وجہ سے مارا۔
۵۔ کرناٹک کے اندر جو سالانہ میلہ کا اہتمام کیا جاتا ہے اس سے متعلق پوسٹر لگا کر یہ دھمکی دی ہے کہ اس میلے میں مسلمان اپنی دکانیں نہ لگائیں اگر وہ لگائیں گے تو ان کے ساتھ بہت برا حال کیا جائے گا۔