جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کشمیر میں سیاسی رہنماؤں کو حراست میں لینے پر مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
محبوبہ مفتی نے کشمیری سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے متعلق ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان اکبر لون کے فرزند ہلال احمد لون جو کہ خود بھی نیشنل کانفرنس کے نوجوان رہنما ہیں، کو حراست میں لئے جانے پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
محبوبہ مفتی نے لکھا کہ 'مرکزی حکومت شرمناک انداز میں جموں و کشمیر کے بھارت نواز سیاسی رہنماؤں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت 'نفرت انگیز تقریر' کے لیے حراست میں لے ر ہی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اگر ان (بی جے پی) کے اپنے وزراء، قانون سازوں اور آئی ٹی سیل کی فرقہ وارانہ تقریر دیکھی جائے تو ملک کے جیلوں میں انہیں قید رکھنے کی جگہ کم پڑ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 'یو اے پی اے ایکٹ' کے تحت رکن پارلیمان کے بیٹے ہلال لون گرفتار
واضح رہے کہ شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے نیشنل کانفرنس کے رہنما اور ممبر پارلیمان (ایم پی) کے بیٹے کو منگل کو بانڈی پورہ پولیس نے غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران ایک عوامی ریلی میں 'نفرت انگیز تقریر' کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
رکن پارلیمنٹ اکبر لون کے بیٹے ہلال اکبر لون کو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل سے باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد پیر کو پولیس اسٹیشن حاجن میں حراست میں لیا۔